24 جولائی ، 2020
سندھ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے بھائی ضیا الرحمان کو کراچی کے ضلع وسطی کا ڈپٹی کمشنر مقرر کردیا ہے جس پر تحریک انصاف کے رہنما چراغ پا ہیں۔
وزیر امور کشمیرعلی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ کا مولانا فضل الرحمان کے بھائی بغیر ٹیسٹ اور میرٹ بھرتی ہوئے، پتہ نہیں کس قانون کے تحت فضل الرحمان کے بھائی کو سول سروسز میں لایا گیا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نواز شریف کو چور اور ڈاکو کہہ کر پکارتے رہے لیکن کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ لے کرنواز حکومت کا حصہ بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اسمبلی کو بغیر ڈیزل کے چلا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی تعیناتی پر پی ٹی آئی کراچی کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔
جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سعید آفریدی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کو بھی اب خرچوں کیلئے ڈیزل کی ضرورت پڑھ گئی ہے،مولانا فضل الرحمان کے بھائی کو تعینات کرنے کا اقدام آل پارٹیز کانفرنس کو کامیاب کرنا ہے، سندھ حکومت اپنے ڈی سیز کی کارکردگی سے مکمل مایوس ہوگئی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی تعیناتی پر تحریک انصاف کے ردعمل پر وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا بھائی ہونا کوئی جرم نہیں ہے۔
ناصرحسین شاہ نے کہا کہ ضیا الرحمان خیبرپخنوتخوا میں بھی انتظامی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں،ضیا الرحمان کی تعیناتی ایک مکمل انتظامی معاملہ ہے۔