26 جولائی ، 2020
ایشین کرکٹ کونسل نے پہلے ایشیا کپ 2020 ملتوی کرنے کا اعلان کیا تو پھر گزشتہ ہفتے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے اس برس آسٹریلیا میں ہونے والا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ بھی ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
دونوں ایونٹس کووڈ-19 کی وجہ سے التوا کا شکار ہو ئے جب کہ اس کے علاوہ کئی باہمی سیریز بھی کووڈ-19 کی وجہ سے ممکن نہیں ہو سکی ہیں۔
سابق ٹسیٹ کرکٹر مدثر نذر نے موجودہ صورتحال پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے بڑی مشکل قرار دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ ان ایونٹس کے نہ ہونے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کا مالی طور پر بہت نقصان ہو گا اور اس کے اثرات ڈویلپمنٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ پر نظر آئیں گے۔
مدثر نذر کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اور اے سی سی کی جانب سے جو بھی فنڈز ملتے ہیں وہ ڈویلپمنٹ کے لیے ملتے ہیں اور یہ فنڈز ایونٹس کے انعقاد کے بعد ملتے ہیں اب جب کہ ایونٹس ہی نہیں ہو ں گے تو پھر فنڈز بھی یا تو ملیں گے نہیں یا کم ملیں گے۔
مدثر نذر نے کہا کہ یہ فنڈز کرکٹ بورڈز کے علاوہ ایمرجنگ ممالک کو بھی ملتے ہیں، اگر پاکستان کی بات کی جائے تو میں سمجھتا ہوں کہ فنڈز نہ ملنے سے پی سی بی کا بہت نقصان ہو گا اور اس کے پاکستان کرکٹ پر منفی اثرات پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے ایک برس تو صوبائی سطح کی کرکٹ کرا لی اور اس پر خطیر رقم بھی صرف کر دی، اب نچلی سطح پر بھی تو کرکٹ کرانا ہے وہ کیسے کرائی جائے گی، اسپانسرز تو پہلے ہی نہیں ملے تھے، اب صورتحال ایسی ہے کہ اسپانسرز ملیں گے بھی نہیں۔ اس طرح جب گورننگ باڈیز سے پیسہ نہیں ملے گا تو پھر ڈویلپمنٹ پر خرچ کہاں سے ہو گا۔
سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے مالی طور پر مسائل پیدا ہوں گے، ڈویلپمنٹ کام میں پہلے ہی تسلسل نہیں ہے اور جتنا بھی کام ہوا ہے وہ کم ہوا ہے، اب اس صورتحال میں کام مزید رک جائے گا اور نتیجتاً اس کا نقصان کرکٹ کو ہو گا۔