پاکستان
Time 29 جولائی ، 2020

کورونا وائرس کیسز میں حیرت انگیز کمی نے ماہرین صحت کو چکرا دیا

فائل فوٹو

ہلاکت خیز عالمگیر وبا کورونا وائرس کی تباہ کاریوں میں خوشگوارلیکن حیرت انگیز کمی نے ماہرین صحت کو چکرا دیا ہے۔

اس وبا کے پھیلاؤ کے حوالے سے پیشگوئیاں غلط ثابت ہو ئی ہیں جنہوں نے راستہ تبدیل نہ کر نے پر قیامت کے منظر نامے کا نقشہ کھینچا تھا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں حیرت انگیز کمی نے ماہرین طب و صحت اورمعالجوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے،کئی ممالک میں سر توڑ کوششوں کے باوجود اس بے قابو وبا پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

گزشتہ مارچ میں جب کورونا وائرس نے پاکستان میں جڑ پکڑی تو اعلیٰ ماہرین طب و صحت کا جن کے کہے کو قابل اعتبار سمجھا جاتا ہے۔

تباہی اور ہلاکتوں سے بچنے کے لیے انہوں نے حکومتوں پر سخت ترین لاک ڈاؤن کے لیے زور دیا، گوکہ حکومت نے ابتدا میں چند ہفتوں کے لیے ہچکچاہٹ سے کام لیا لیکن بعد ازاں یومیہ کمانے اور اجرت پر کام کر نے والوں اور غریبوں کی مشکلات اور مصائب کو مد نظر رکھتے ہو ئے مکمل لاک ڈاؤن میں نرمی کی جب کہ سندھ میں سخت لاک ڈائون کیا گیا جس کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا ۔

گو کہ ماہرین صحت جن کا تعلق چاہے کسی بھی طبقہ فکر سے ہو انہوں نے کورونا وائرس کے کیسز میں غیر معمولی کمی پر بڑی خوشی کا اظہار کیا تاہم وہ اس کے دیر پا ہو نے پر شکوک و شبہات کا اظہار کر ہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مستقل حفاظتی اقدامات نا گزیر ہیں۔ ماہرین نے خبر دار کیا کہ حکومت اور عوام کی جانب سے غفلت کی صورت میں صورتحال بگڑنے کے خدشات موجود ہیں، محرم الحرام اور عید الاضحیٰ کے لیے طے شدہ ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہو نا چاہیے۔

کورونا وائرس کیسز میں غیر معمولی کمی کو مد نظر رکھ کر فیصل آباد میں دو مراکز صحت بند کر دیے گئے، اسی طرح دیگر شہروں میں بھی ضرورت نہ ہو نے کی وجہ سے صحت مراکز کو بند کیاجا رہا ہے۔

مزید خبریں :