دنیا
Time 02 اگست ، 2020

افغان حکومت نے عیدالاضحیٰ پر مزید 317 طالبان قیدی رہا کر دیے

افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کی جانب سے عید کے دنوں میں سیز فائر کے اعلان کے جواب میں طالبان قیدی رہا کرنے کا حکم دیا تھا—فوٹو فائل

افغان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر مزید  317 طالبان قیدی رہا کردیے۔

دو روز قبل قوم سے خطاب میں افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کی جانب سے عید کے دنوں میں سیز فائر کے اعلان کے جواب میں طالبان قیدی رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

افغان صدر کا کہنا  تھا کہ جن  500 طالبان قیدیوں کو اگلے چار روز کے دوران رہا کیا جائے گا وہ اس فہرست میں سے نہیں ہیں جو طالبان نے حکومت کو فراہم کی ہے۔

تاہم افغان حکومت کی جانب سے دو دن میں طالبان کے مزید 317 قیدی رہا کر دیے گئے ہیں۔

افغان حکومت سے رہائی پانے والے طالبان قیدیوں کی تعداد4914 ہوگئی، کل مزید طالبان قیدی رہا کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ عید الاضحیٰ سے قبل  افغان طالبان نے افغان فوج اور پولیس سے تعلق رکھنے والے مزید 37 اہلکاروں کو رہا کیا تھا۔

امریکا طالبان معاہدہ

واضح رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدہ 29 فروری کو دوحہ میں طے پایا جس کے تحت 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کےبدلے طالبان کو ایک ہزار قیدی رہا کرنے ہیں۔

معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا جب کہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔

معاہدے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، 14 ماہ میں تمام امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلاء ہوگا، ابتدائی 135 روز میں امریکا افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد 8600 تک کم کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ اتحادی افواج کی تعداد بھی اسی تناسب سے کم کی جائے گی۔

معاہدے کے تحت قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔ 10 مارچ 2020 تک طالبان کے 5 ہزار قیدی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار اہلکاروں کو رہا کیا جائے گا اور اس کے فوراً بعد افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہوں گے۔

معاہدے کے مطابق امریکا طالبان پر عائد پابندیاں ختم کرے گا اور اقوام متحدہ کی جانب سے طالبان رہنماؤں پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر زور دے گا۔

معاہدے کے تحت افغان طالبان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ افغان سرزمین امریکا اور اس کے اتحادیوں کیخلاف استعمال نہ ہو۔

مزید خبریں :