02 اگست ، 2020
شمالی انگلینڈ میں بیمار بیٹی کا وینٹی لیٹر ہٹانے کے فیصلے کی مخالفت والدین کو مہنگی پڑگئی۔
برطانوی اخبار نے بیمار بیٹی زینب کے باپ کی پولیس کے ہاتھوں درگت کی ستمبر 2019 کی ویڈیو حاصل کرلی جس میں دیکھا جاسکتا ہےکہ پولیس نے 6 سالہ زینب کی ماں کو دھکا دیا اور باپ کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا۔
وینٹی لیٹر ہٹا کر زینب کو مرنے کے لیے چھوڑنے کے فیصلے کا سن کر والدین سکتے میں آگئے تھے اور وہ بے ہوش زینب کے پاس بیٹھے تھے کہ اسپتال انتظامیہ نے پولیس بلوالی۔
پولیس نے والدین کو زبردستی زینب کے پاس سے ہٹانے کی کوشش کی جس پر راشدعباسی نے مزاحمت کی تو پولیس نے ان کے پیر اور گھٹنے دو جگہ سے باندھ دیے۔
اس دوران راشد عباسی کہتے رہے کہ انہیں سینے میں درد ہورہا ہے، جیب میں رکھی دوا کھانے دی جائے لیکن پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ تمھیں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کے ذمے دار تم خود ہو۔
اس ناخوشگوار واقعے کے بعد اسپتال نے زینب کا وینٹی لیٹر ہٹانے کی اجازت کے حصول کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم ہائیکورٹ میں سماعت کی تاریخ سے تین روز قبل ہی زینب انتقال کر گئی تھی۔
خیال رہے کہ زینب کے والدین عالیہ عباسی اور راشد عباسی دونوں ڈاکٹرز ہیں جنہوں نے اسپتال کے اِس فیصلے پر اعتراض کیا تھا کہ زینب زیادہ عرصے نہیں جی سکتی، اس لیے وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا جائے۔
زینب سوائن فلو کا شکار ہونے کے بعد سانس کے مرض میں مبتلا تھی۔ والدین کا مؤقف تھا کہ پہلے بھی دو مواقع پر وہ اسٹرائیڈز کی مقدار بڑھا کر اپنی بیٹی کی جان بچا چکے ہیں۔