03 اگست ، 2020
پاکستان نے برطانیہ سے شہباز شریف کے داماد علی عمران کی حوالگی کا مطالبہ کردیا۔
حکومت پاکستان کی جانب سے برطانوی وزارت داخلہ کے سینٹرل اتھارٹی انٹرنیشنل کرمنلٹی یونٹ کو خط کر مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے داماد علی عمران کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کرپشن کے الزامات میں قومی احتساب بیورو(نیب) کو مطلوب علی عمران اس وقت برطانیہ میں مقیم ہیں جب کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مطلوب ملزمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
اسی وجہ سے خط میں کہا گیا ہے کہ مجرموں کے حوالگی کے معاہدے کے بغیر باہمی تعاون کی بنیاد پر علی عمران کو پاکستان کے سپرد کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت مناسب وقت پر پاکستان کی درخواست کا جائزہ لے گی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل پر علی عمران کی جانب سے مقدمے کے بعد ان کی برطانیہ بدری کے مطالبے کا کوئی تعلق نہیں۔
خیال رہے کہ ڈیلی میل نے اپنے آرٹیکل میں علی عمران اور ار تھ کوئک ریلیف اینڈ ری کنسٹرکشن اتھارٹی (ایرا) کے اکرام نوید پر کرپشن کے الزامات عائد کئے تھے جس پر علی عمران نے ڈیلی میل کے خلاف متنازع آرٹیکل پر 3 ہفتہ قبل لندن ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان سے برطانیہ کے سپرد کیے جانے والے تقریباً تمام افراد قتل کے جرم میں ملوث تھے ۔
تحریک انصاف کی حکومت اس سے قبل اسحاق ڈار، حسن اور حسین نواز اور سلیمان شہباز کی حوالگی کا مطالبہ بھی کرچکی ہے۔