08 اگست ، 2020
امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پابندی کے بعد چینی ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے امریکا کو دھمکی دے دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی ایپلیکیشن ٹک ٹاک کی مالک کمپنی نے اپنے بیان میں امریکی صدر کے پابندی کے ایگزیکٹو آرڈر پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے امریکا کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا ایگزیکٹو حکم نامہ اب تک امریکی حکومت کا سب سے سخت رد عمل ہے، ایگزیکٹو آرڈر نامعلوم رپورٹس کی بنیاد پر جاری کیا گیا جس میں ان کا ذکر ہی نہیں۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کو واضح کرچکے ہیں کہ ٹک ٹاک نے کبھی چینی حکومت سے صارفین کا ڈیٹا شیئر نہیں کیا اور نہ ہی حکومت کی درخواست پر کسی مواد کو سینسر کیا گیا۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ ہم تمام قانونی راستے استعمال کریں گے اور یقینی بنائیں گے کہ قانون کی پاسداری قائم رہے۔
چینی ایپلیکیشن وی چیٹ کی مالک کمپنی ٹینسینٹ نے امریکی پابندی پر رد عمل میں کہا ہے کہ کمپنی ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کا مکمل تندہی کے ساتھ جائزہ لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے چینی ایپس ٹک ٹاک اور وی چیٹ کے ساتھ تجارتی لین دی پر پابندی عائد کی تھی اور دونوں کمپنیوں کو امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔