علی زیدی اور سعید غٖنی کی تکرار عدالتی نوٹس تک پہنچ گئی

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل علی زیدی اور صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے درمیان زبانی تکرار، چھیڑ چھاڑ سے طنز کی بوچھاڑ میں تبدیل ہوگئی۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے علی زیدی کو بغیر ثبوت کوئی الزام لگانے اور ان کے بیانات کو بریک لگانے کے لیے عدالتی حکم نامہ بھجوادیا جو وفاقی وزیر نے سوشل میڈیا پر شیئر  کردیا۔

علی زیدی نے بات کا آغاز ہی طنز سے کیا اور کہا کہ صدقے اتنے نازک؟ لگتا ہے انہوں نے سعید غنی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے، سعید غنی نے جے آئی ٹی رپورٹ پڑھ کر سنانے کے باعث عدالتی حکم نامہ بھیجا ہے۔

علی زیدی نے عدالتی حکم نامے کو سیاسی نظریے کی خطرناک نظیر قراردیتے ہوئے کہا کہ کیا کسی کو احساس ہے کہ یہ وزیرِاعظم کے خلاف کیسی زبان استعمال کرتے ہیں، کیا وہ گیگ آرڈر بھیجنا شروع کردیں؟

علی زیدی نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ بیان کے آخر میں بے بی غنی کا ہیش ٹیگ لکھ کر بال واپس سعید غنی کے کورٹ میں اچھال دی۔

سعید غنی بھی کہاں چوکنے والے تھے،’بے بی غنی‘ کا ادھار ہیش ٹیگ ’مہا چول‘ لکھ کر چُکایا۔

علی زیدی پر جوابی وار کرتے ہوئے بولے کہ پہلے “مہاچول” نے خود کہا کہ میں عدالت کیوں نہیں جاتا اور جب میں عدالت گیا ہوں تو بھی تکلیف ہورہی ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر علی زیدی اور صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کے درمیان ٹوئٹر پر تکرار کا سلسلہ عزیر بلوچ، نثار مورائی اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پر شروع ہوا تھا۔

مزید خبریں :