10 اگست ، 2020
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ہدایات کی روشنی میں کیپیٹل ٹیریٹری وقف پراپرٹیز ایکٹ 2020منظور کرلیا۔
قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس چیئرمین راجا خرم شہزاد نواز کی زیرصدارت ہوا جس میں اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری وقف پراپرٹی بل 2020 پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری وقف پراپرٹی بل 2020 منظور کیا گیا، یہ بل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ہدایات کی روشنی میں منظور کیا گیا جس کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں وقف کی زمینوں پر قائم تمام مساجد، امام بارگاہیں، مدارس وغیرہ وفاق کے کنڑول میں آجائیں گی جن سے منی ٹریل پوچھنے کے ساتھ ساتھ ان کا آڈٹ بھی ہوسکے گا۔
بل کے مطابق مساجد، امام بارگاہوں، مدارس یا کسی بھی مقصد کے لیے زمین وقف کرنے سے قبل انتظامیہ کو بتانا ہوگا۔
بل میں کہا گیا ہے کہ وقف املاک پر قائم عمارت کے منتظم منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے تو حکومت اس کا انتظام سنبھال سکے گی، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال تک سزا ہوسکتی ہے۔
بل کے مطابق حکومت چیف کمشنر کے ذریعے وقف املاک کے لیے منتظم اعلیٰ تعینات کرے گی جو کسی خطاب، خطبے، لیکچر کو روکنے کی ہدایات دے سکتا ہے اور اس کے علاوہ منتظم اعلیٰ قومی خود مختاری و وحدانیت کو نقصان پہچنانے والے کسی معاملے کو بھی روک سکے گا۔