18 اگست ، 2020
واشنگٹن: امریکا نے سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل سے اپنے تعلقات بحال کرے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر کے داماد اور مشیر جیرڈ کشنر نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ متحدہ عرب امارات کی طرح سعودی عرب بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرے کیونکہ یہ اس کے مفاد میں ہوگا۔
صدر ٹرمپ کے مشیر نے کہا کہ سعودی عرب کے اس اقدام سے ان کا مشترکہ دشمن ایران کمزور ہوگا لہٰذا یہ سعودی دفاع کے لیے بہتر ہوگا جب کہ اس سے فلسطینی عوام کو بھی مدد ملے گی۔
جیرڈ کشنر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اور اقتصادی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو اسرائیل کے ساتھ تعلقات مشرق وسطیٰ کے ممالک کے مفاد میں ہیں اور کئی جی سی سی ممالک اس سلسلے میں بڑا بریک تھرو بھی چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کی طرح تعلقات قائم کرنا ایران کے لیے مشکلات پیدا کرکے اسے تقسیم کرے گا کیونکہ سعودی عرب اور اسرائیل کا مشترکہ دشمن ایران ہے جس پر دہشت گرد گروپوں کی مدد کا الزام ہے۔
امریکی صدر کے مشیر کا کہنا تھا کہ اگر آپ ان لوگوں کا جائزہ لیں جو سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ نہیں چاہتے تو ان مخالفین کی بڑی تعداد کا تعلق ایران سے ہے لہٰذا اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ بہتر ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کیلئے امن معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت اسرائیل مزید فلسطینی علاقے ضم نہیں کرے گا، دو طرفہ تعلقات کے لیے دونوں ممالک مل کر روڈ میپ بنائیں گے۔
معاہدے کے مطابق امریکا اور متحدہ عرب امارات، اسرائیل سے دیگر مسلم ممالک سے بھی تعلقات قائم کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے، اسرائیل سے امن کرنے والے ممالک کے مسلمان مقبوضہ بیت المقدس آ کر مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھ سکیں گے۔
سعودی عرب کی جانب سے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے پر اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔