نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر میر حاصل بزنجو انتقال کرگئے

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کےرہنما سینیٹر میر حاصل خان بزنجو انتقال کرگئے۔

ترجمان نیشنل پارٹی جان بلیدی کے مطابق میرحاصل بزنجو  وفاقی وزیر بھِی رہے ہیں اور وہ گذشتہ کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا تھے۔

جان بلیدی نے بتایا کہ  حاصل خان بزنجو کو آج طبیعت کی خرابی کےباعث نجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔

نیشنل پارٹی کے رہنما میر حاصل بزنجو کو کل خضدار میں سپرد خاک کیا جائے گا، میت خضدار میں ان کے آبائی گاؤں نال لے جائی جائے گی، نماز جنازہ کل شام 5 بجے نال میں ہی ادا کی جائے گی۔

ترجمان نیشنل پارٹی کے مطابق حاصل بزنجو کی میت کل صبح کراچی سے لے کرروانہ ہوں گے،  میر حاصل بزنجو کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے، دونوں اسپتال پہنچ گئے ہیں۔

خیال رہے کہ میر حاصل خان بزنجو گزشتہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن جماعتوں کے چیئرمین سینیٹ کیلئے متفقہ امیدوار تھے تاہم ان کے مقابلے میں حکومتی امیدوار صادق سنجرانی نے کامیابی حاصل کی تھی۔

حاصل بزنجو کون تھے؟

 میر حاصل خان بزنجو 3 فروری 1958 کو بلوچستان کے علاقے نال میں پیدا ہوئے، ان کے والد میر غوث بخش بزنجو صوبے کے نامور سیاست دان تھے، دوران طالب علمی سے ہی وہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سرکردہ رہنما رہے۔

حاصل خان 1990 میں پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، 1997کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے دوبارہ قومی اسمبلی کے رکن بنے ،حاصل بزنجو نے 2003 میں بلوچستان نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کی بنیاد رکھی جو بعد میں نیشنل پارٹی میں تبدیل ہوگئی۔

میر حاصل بزنجو 2009 میں بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہوئےجبکہ میں 2014 میں نیشنل پارٹی کے صدر بنے۔

2015 میں سینیٹ کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے دوبارہ سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے، 2016 میں میاں نواز شریف کی حکومت میں پورٹ اینڈ شپنگ کے وفاقی وزیر بننے اور شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں بھی اسی عہدے پر فائز رہے۔

میر حاصل بزنجو اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بنائی جانے والی رہبر کمیٹی کے فعال رکن بھی تھے، میر حاصل بزنجو پچھلے کچھ مہینوں سے پھیپٹروں کے سرطان میں مبتلا تھے اور آج کراچی کے آغا خان اسپتال میں انتقال کرگئے۔

نیشنل پارٹی نے میر حاصل بزنجو کے انتقال پر 10 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

،،،ندیم کوثر جیو نیوز کوئٹہ

سیاسی رہنماؤں کی تعزیت

صدر مملکت عارف علوی نے نیشنل پارٹی کےسربراہ میرحاصل بزنجوکےانتقال پراظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم وضع دار سیاست دان تھے، سیاسی اورقومی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھی سینیٹر میرحاصل بزنجوکےانتقال پردکھ اورافسوس کااظہار کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہبازگل نے کہا کہ  مرحوم کے پسماندگان سےاظہارتعزیت کرتےہیں، اللہ پاک مرحوم کےدرجات بلند فرمائے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی سینیٹر میرحاصل خان بزنجو کےانتقال پراظہارافسوس کیا اور کہا کہ وہ بلوچستان کی مضبوط آواز تھے، ان کا انتقال جمہوری قوتوں کا ناقابل تلافی نقصان ہے،ملک ایک اصول پرست اور جمہوری رہنما سے محروم ہوگیا ہے۔

ن لیگ کے صدر شہبازشریف نے سینیٹر میرحاصل خان بزنجو کے انتقال پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرحاصل خان بزنجو نظریاتی اورپاکستان سےمحبت کرنے والے رہنما تھے۔

شہباز شریف  نے کہا کہ میرحاصل خان بزنجو کی وفات جمہوریت اورملک و قوم کیلئےبہت بڑا نقصان ہے، وہ بلوچستان کےعوام کی ایک مقبول اور توانا آواز تھے، ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا پُر نہیں کیا جاسکتا۔

سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ حاصل بزنجو کا انتقال شمع کا بجھنا نہیں ہے، حاصل بزنجو نے ہزاروں شمعیں روشن کیں، حاصل بزنجو ایک شخصیت کا نہیں ایک دور کا نام ہے۔

شیری رحمان کا کہنا ہے کہ حاصل بزنجو صرف بلوچستان میں نہیں پورے ملک میں قدآورشخص تھے، ان  کے بغیر ملک کی سیاست نامکمل ہے، حاصل بزنجو نے کبھی اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔

رضا ربانی نے کہا کہ حاصل بزنجو کی پوری زندگی صوبائی خودمختاری کی جدوجہد میں گزری، حاصل بزنجو جیسا ایماندار سیاستدان پاکستان میں نہیں ہوگا۔

عبدالمالک بلوچ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ میر حاصل بزنجو ایک قوم پرست اور جمہوریت پسند انسان تھے، حاصل بزنجو کئی بار جمہوریت کی خاطر جیلوں میں گئے، حاصل بزنجو کی تمام تر زندگی جدوجہد میں گزری،وہ انتہائی ایماندار اور نڈر انسان تھے۔

مزید خبریں :