22 اگست ، 2020
العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے سزا کے خلاف اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ یکم ستمبر کو درخواست پر سماعت کرے گا جس میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی شامل ہیں۔
اسی بینچ نے 29 اکتوبر 2019 کو نواز شریف کی طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، عدالت نے ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔
اسی روز نواز شریف کی سزا بڑھانے سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل پر بھی سماعت ہوگی جس میں نواز شریف کی سزا 14 سال قید کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی یکم ستمبر کو ہی سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔
ویڈیو اسکینڈل آنے اور برطرفی سے پہلے احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے العزیزیہ ا سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو سزا سنائی تھی جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں بری کر دیا تھا۔
نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے سابق جج محمد ارشد ملک کو ویڈیو اسکینڈل کی انکوائری کے بعد عہدے سے برطرف کیا جا چکا ہے اور ان کا بیان حلفی بھی مرکزی اپیل کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کا علاج اور طبی معائنہ جاری ہے۔