دنیا
Time 25 اگست ، 2020

امریکا سے ایف 35 کی خریداری کے معاملے پر اسرائیل اور یو اے ای پھر آمنے سامنے

امارات نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے طیاروں کی ممکنہ ڈیل کی کھلے عام مخالفت پر ناراضی کا اظہار کیا ہے— فوٹو:فائل

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بحالی کو چند دن ہی گزرے ہیں کہ دونوں ممالک میں اختلافات بھی سامنے آگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا جدید ایف 35 طیارے متحدہ عرب امارات کو فروخت کرنے کا خواہش مند ہے تاہم اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے امریکا اور امارات کی اس ممکنہ ڈیل کی مخالفت کی ہے۔

اسرائیل کو اس ڈیل کی مخالفت مہنگی پڑگئی ہے اور اب متحدہ عرب امارات نے احتجاجاً جمعے کو امریکی و اسرائیلی حکام سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی ہے۔

رپورٹس کے مطابق امارات نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے طیاروں کی ممکنہ ڈیل کی کھلے عام مخالفت پر ناراضی کا اظہار کیا ہے اور طے شدہ ملاقات منسوخ کرکے اسرائیل کو پیغام دیا ہے کہ یہ مخالفت دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

امریکا نے جدید ایف 35 طیارے اسرائیل، جاپان اور جنوبی کوریا کو دیے ہیں جب کہ اسرائیل متحدہ عرب امارات سمیت دیگر خلیجی ممالک کو ان طیاروں کی فروخت کی مخالفت اس لیے کرتا ہے تاکہ مشرق وسطیٰ کے مقابلے میں اس کی برتری برقرار رہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی اسرائیل کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے اہم ملاقاتیں کی ہیں اور اپنے بیان میں اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں اپنا قابل اعتماد اور اہم پارٹنر قرار دیا۔

یاد رہے کہ 13 اگست کو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ایک امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سفارت کاری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اس فیصلے کا امریکا سمیت یورپی ممالک نے خیر مقدم کیا تھا جب کہ ایران اور ترکی سمیت بیشتر اسلامی ممالک نے اس فیصلے کوفلسطینی کاز کی پیٹھ پر چھرا گھونپنے کے مترادف قرار دیا تھا۔

مزید خبریں :