01 ستمبر ، 2020
ابو ظبی: متحدہ عرب امارات کے ولی عہد نے اسرائیل سے معاہدے کے نتیجے میں فلسطین کاز کی اہمیت کم ہونے کا تاثر مسترد کردیا۔
عرب خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان نے کہا کہ یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات کے حالیہ معاہدے سے فلسطین کاز کی اہمیت کم نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات فلسطینیوں کا دوسرا ملک ہے اور یو اے ای بیت المقدس کو دارالحکومت بنائے جانے کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے۔
ولی عہد کا کہنا تھا کہ امن ایک اسٹریٹیجک انتخاب ہے لیکن یہ فلسطین کاز پر سمجھوتہ نہیں ہے۔
واضح رہےکہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات کے معاہدے کے بعد اسرائیلی اور امریکی حکام کا وفد گزشتہ روز تاریخ میں پہلی اسرائیلی کمرشل پرواز کے ذریعے ابو ظبی پہنچا جب کہ اسرائیلی پرواز نے سعودی فضائی حدود کو استعمال کیا۔
اسرائیلی وفد کی سربراہی امریکی صدر کے سینئر مشیر جیرڈ کشنر نے کی اور ان کا کہنا تھا کہ جلد دیگر عرب اور مسلم ممالک بھی متحدہ عرب امارات کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل سے تعلقات قائم کریں گے۔
گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کے لیےامن معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت اسرائیل مزید فلسطینی علاقے ضم نہیں کرے گا اور دو طرفہ تعلقات کے لیے دونوں ممالک مل کر روڈ میپ بنائیں گے۔
معاہدے کے مطابق امریکا اور متحدہ عرب امارات، اسرائیل سے دیگر مسلم ممالک سے بھی تعلقات قائم کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے، اسرائیل سے امن کرنے والے ممالک کے مسلمان مقبوضہ بیت المقدس آ کر مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھ سکیں گے۔