Time 02 ستمبر ، 2020
پاکستان

حکومت خود بھنگ کی کاشت کرے گی: فواد چوہدری

فوٹو: فائل

وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پوٹھوہار ریجن بھنگ کی پیداوار کے لیے بہترین ریجن ہے، حکومت اب خود بھنگ کی کاشت کرے گی۔

فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے ایک سال میں اپنی ہیئت ہی بدل دی ہے، جو ترجیحات شروع میں طے کی تھیں کافی حد تک پوری کر لی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے اسلام آباد وہ پہلا شہر ہو جہاں تمام پبلک ٹرانسپورٹ الیکٹرک ہو، دو کمپنیوں کے 50 ملین ڈالر کا الیکٹرک بسوں کا منصوبہ شروع ہوا ہے، 120 الیکٹرک بسیں اسی سال درآمد کی جائیں گی، خواتین کے لیے الیکٹرک بائیک لا رہے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آئندہ سال الیکٹرک بسوں کی پاکستان میں اسیمبلنگ کی جائے گی، ہم 10 سال میں قابل تجدید انرجی بنا سکیں گے، ہم اگلے دس سالوں میں اپنی بجلی اور اپنی بیٹریز بنا رہے ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کل ہمیں صنعتی طور پر بھنگ کے پودوں کے استعمال کا لائسنس ملا ہے، بھنگ کے حوالے سے پاکستان کی افغانستان کے حوالے سے تاریخ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2016 کے بعد ایک انقلابی ریسرچ بھی سامنے آئی کہ بھنگ میں موجود عنصر کے اثرات شدید درد کے مریضوں کے لیے اہم کردارادا کرتے ہیں، چین اب 40 ہزار ایکٹر، کینڈا 1 لاکھ ایکٹر پر بھنگ کی کاشت کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ بھنگ کے پودے سے فائبر بھی بنتا ہے جو ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے مفید ہے، کپاس کی پیداوار کم ہونے پر بھنگ کا پودا اس کی ضروریات کو پورا کر سکے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت فی الحال خود بھنگ کی پیداوار پر مزید ریسرچ اور سیف گارڈ طے کرے گی، یہ پودا حکومت خود پیدا کرے گی۔

وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا تھا ہماری کوشش ہے کہ بھنگ کی مارکیٹ 1 بلین ڈالر اگلے تین سالوں میں دے سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پوٹھوہار کے علاقے کی آب و ہوا بھنگ کی پیداوار کے لیے موزوں ہے، بھنگ کا ادویات کی پیدوار میں استعمال ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بھنگ سے کینسر کی ادویات اور ایتھلیٹس کے لیے آئل بھی بن رہا ہے، یہ بھنگ کی فیملی سے ضرور ہے لیکن بھنگ نہیں ہے، یہ پودا گھول کر بھی پی لیں گے تو کوئی اثر نہیں ہو گا۔

مزید خبریں :