04 ستمبر ، 2020
کراچی: سندھ پولیس نے اپنے لاپتا کانسٹیبل کو تلاش کرنے کے بجائے اس کی تنخواہ ہی بند کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا جس پر جسٹس نظر اکبر نے ریمارکس دیے کہ پولیس والو اپنے بھائیوں پر تو رحم کرو۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے لاپتا اہلکار کی تنخواہ کس کے حکم پر اور کیوں بند کی گئی، پولیس اہلکار 2 ماہ سے لاپتا ہے بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟
لاپتا اہلکار محمد ضیا کی والدہ نے عدالت کو بتایا کہ 11 جولائی کو بیٹا سینٹرل جیل ڈیوٹی پر گیا تھا، واپس نہیں آيا ، اس کے چار بچے ہیں ، گھر بھی کرائے کا ہے۔