04 ستمبر ، 2020
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے اقبال قاسم کا استعفیٰ منظور کرلیا۔
اقبال قاسم نے گزشتہ روز پی سی بی کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ میں لکھا :(وہ ایک) ڈمی چیئرمین ہیں جو ایک مستحق میچ ریفری بھی تجویز نہیں کرسکتا، کرکٹ کھیلنے والے ایسے کرکٹرز جو اہلیت کے معیار پر پورا اترتے ہیں ان کےساتھ ناانصافی دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔
پی سی بی نے اقبال قاسم کا استعفیٰ قبول کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ واقعی افسوسناک ہے کہ اقبال قاسم جیسی صلاحیتوں کے حامل ایک نامور، تجربہ کار کرکٹر رضاکارانہ طور پر اپنا عہدہ چھوڑ دے۔
پی سی بی کے مطابق بطور کھلاڑی اور ایک ایڈمنسٹریٹر کرکٹ کے لیے ان کی خدمات شاندار ہیں، پی سی بی ان کے فیصلے کا احترام کرتا ہے اوران کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہے۔
پی سی بی نے کہا ہے کہ یہ مایوس کن ہے کہ کرکٹ کمیٹی کا چیئرمین میرٹ اور ایک آزادانہ پینل کے فیصلے کا احترام کرنے کی بجائے اپنی "تجویز" پر عمل نہ کیے جانے پر استعفیٰ دے رہا ہے۔
پی سی بی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ "پی سی بی کے لیے یہ سمجھنا بھی تکلیف دہ ہے کہ جب اقبال قاسم نے 31 جنوری 2020 کو کرکٹ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالا تو اس وقت پی سی بی کے نئے آئین 2019 ،جوکہ 19اگست 2019 سے نافذ العمل تھا،کے تحت اس میں ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کا کردار پہلے ہی ختم ہوچکا تھا۔ لہٰذا، جب انہوں نے یہ عہدہ سنبھالا تو وہ جانتے تھے کہ جس نئے نظام اور ڈھانچے کے تحت یہ نئی انتظامیہ اپنا کام کررہی ہے وہاں ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پی سی بی کو امید تھی کہ ایک کارپوریٹ ادارے میں کام کرتے ہوئے اقبال قاسم اس کے آئین کی پاسداری کریں گے۔"