Time 09 ستمبر ، 2020
پاکستان

پشاور میں فائرنگ سے ایک خواجہ سرا جاں بحق، دوسرا زخمی

پشاور کے علاقے پلوسی میں فائرنگ سے ایک خواجہ سرا جاں بحق جب کہ دوسرا زخمی ہو گیا۔

پشاور میں گزشتہ رات ایک بار پھر خواجہ سراؤں کو نشانہ بنایا گیا اور ان پر فائرنگ کی گئی جس سے گل پانڑا نامی خواجہ سرا جاں بحق جب کہ چاہت شدید زخمی ہو گیا۔

پشاور میں خواجہ سرا کی ہلاکت کے بعد پاکستان میں ٹوئٹر پر justiceforgulpanra  ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔

صدر خیبر پختونخوا خواجہ سرا ایسوسی ایشن فرزانہ الیاس کا کہنا ہے کہ پچھلے پانچ سال میں 1500 خواجہ سراؤں سے زیادتی کی گئی اور 68 کو قتل کر دیا گیا۔

فرزانہ الیاس کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں اور صوبائی حکومت خواجہ سراؤں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔

دوسری جانب مشیر اطلاعات وزیراعلیٰ کے پی کامران بنگش کا کہنا ہے صوبائی حکومت واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

خیبر پختونخوا حکومت نے گزشتہ بجٹ میں خواجہ سراؤں کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے اور انہیں ملازمتوں میں 2 فیصد کوٹہ دینے اور علاج کے لیے سرکاری اسپتالوں میں 6 بیڈز مختص کرنے کا اعلان بھی ہوا تاہم اب تک اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔

خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں کی تعداد کے بارے میں کوئی مصدقہ ڈیٹا تو دستیاب نہیں تاہم مختلف سروے اور فلاحی تنظیموں کے مطابق صوبہ میں ان کی مجموعی تعداد 50 ہزار کے لگ بھگ ہے۔

مزید خبریں :