11 ستمبر ، 2020
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے قومی احتساب بیورو(نیب) کی درخواست پر اعتراض عائد کردیا۔
نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منسوخ کرانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی۔
درخواست میں نواز شریف، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خارجہ کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 ستمبر 2018 کو نواز شریف کی سزا معطل کر کے ضمانت منظور کی تھی جس کے خلاف اپیل زیر سماعت ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے سزا معطلی کے بعد ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال کیا اور بیرون ملک جا کر مفرور ہو گئے لہٰذا ان کی ضمانت ختم کی جائے اور گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔
نیب نے یہ استدعا بھی کر رکھی ہے کہ سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خارجہ کو قانون کے مطابق ذمہ داریاں ادا کرنے کا حکم دیا جائے تاکہ نواز شریف وطن واپس آ کر اپنی قید کی سزا کاٹ سکیں۔
تاہم نیب کی اس درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگا کرواپس کردی۔
درخواست کے ساتھ جمع کرائی گئی بعض دستاویزات غیر واضح اور بعض کی ترتیب درست نہیں۔ رجسٹرار آفس نے نیب کو اعتراضات دور کر کے درخواست دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ جولائی 2018 میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 جب کہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
بعدازاں 19 ستمبر 2018 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سنائی گئی سزا معطل کرتے ہوئے تینوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔