Time 13 ستمبر ، 2020
پاکستان

موٹر وے زیادتی کیس: مبینہ مرکزی ملزم عابد تاحال پولیس کی گرفت میں نہ آسکا

موٹر وے زیادتی کیس میں نامزد ملزم وقار الحسن نے خود پولیس کو گرفتاری دے دی ہے جب کہ مرکزی ملزم عابد کو پولیس اب تک گرفتار نہیں کر سکی ہے۔

ذرائع کے مطابق  شیخوپورہ کے رہائشی ملزم وقارالحسن نے رشتے داروں کے دباؤ کی وجہ سے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن لاہور میں پیش ہو کر اپنی گرفتاری دی ہے اور ملزم کا کہنا ہے کہ وہ دیگر مقدمات میں شریک ملزم رہا ہے لیکن موٹر وے زیادتی کیس سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وقار الحسن نے پولیس کو بتایا کہ اس کا سالہ عباس ملزم عابد سے رابطے میں تھا اور وہ جلد ہی اپنی گرفتاری پیش کرے گا۔

ملزم عابد فورٹ عباس بہاولنگر کا رہنے والا ہے اور حکام کے مطابق عابد کا ڈی این اے بھی میچ ہوچکا ہے۔

پولیس ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے اور آج بھی پولیس نے ڈیرہ ملیاں غازی کوٹ میں ملزم عابد کے گھر کی تلاشی لی تاہم وہاں کوئی موجود نہ تھا۔

اہل محلہ کاکہنا ہے کہ ملزم عابد ایک بدتمیز اور جھگڑالو شخص ہے،  عابد اور اس کے گھر والوں سے کسی کی بول چال نہیں تھی، ملزم اور اس کے گھر والے چوری چکاری کرتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق ملزم عابد اشتہاری مجرم ہے اور اس نے 2013 میں بھی خاتون اور اس کی بیٹی سے زیادتی کے بعد متاثرہ خاندان سے صلح کر لی تھی لیکن جرائم سے باز نہ آیا تو علاقے سے نکال دیا گیا۔

2013 سے2017 تک زیادتی اور ڈکیتی سمیت دیگر جرائم کے 8 پرچے کٹے اور 8 سال میں کئی مرتبہ گرفتار ہوا مگر ضمانت پر رہا ہو گیا، وہ آخری بار 8 اگست 2020 کو گرفتار ہوا مگر چند دنوں بعد ہی اس کی ضمانت ہو گئی۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب انعام عنی نے گزشتہ روز موٹر وے زیادتی کیس میں ملوث دو ملزمان عابد اور وقارالحسن کی نشاندہی کی تھی۔

دونوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔

مزید خبریں :