15 ستمبر ، 2020
کورونا لاک ڈاون کے باعث بند تعلیمی ادارے 7 ماہ بعد مرحلہ وار کھلنے لگے جس کے بعد ملک بھر میں جامعات اورکالجوں کے ساتھ ساتھ نویں اور دسویں جماعت کی کلاسوں کا آغاز ہوگیا۔
سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد سمیت ملک بھر کے کالجز ، جامعات اور اسکولوں میں نویں، دسویں جماعت کی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا ہے۔
وزیراعظم نے تمام اسکولز پبلک ہیلتھ سیکیورٹی رولزکے مطابق کھولنے کی ہدایت کی ہے۔
تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کے فیصلے کے تحت اب 23 ستمبر کو چھٹی ، ساتویں اورآٹھویں کلاسز جب کہ 30 ستمبر سے پرائمری کلاسز بھی شروع ہوجائیں گی۔
تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کیاجارہا ہے، داخلے کے مقام پر طلبہ کے درمیان سماجی فاصلہ رکھنے کے لیے نشان بنائےگئے ہیں جب کہ واک تھرو جراثیم کش گیٹ نصب کیے گئے ہیں، اس موقع پر اسپرے اور سینی ٹائز بھی کیاگیا۔
اسکولوں کو روزانہ کی بنیاد پر ڈس افیکیٹ کیا جائے گا، لاک ڈاؤن کے دوران بعض اداروں نے آن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری رکھا اور امتحانات بھی لیے جس میں کامیاب امیدوار نئے سمسٹرز میں تعلیم جاری رکھیں گے۔
پنجاب کے تعلیمی ادارے کورونا کیسز بڑھنے کے بعد 13 مارچ کو بند کردیے گئے گئے تھے، اس دوران تین بار تعلیمی ادارے کھولنے کی تجویز زیر غور آئی لیکن حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔
کورونا کے دنوں کو گرمی کی چھٹیاں شمار کرکے جون تک تعطیلات کا اعلان کردیا گیا جب کہ کورونا کیسز بڑھنے پر فیصلہ 15 اگست تک مؤخرکیا گیا جو 15 ستمبر تک چلا گیا۔
اب ایس او پیز کے تحت مرحلہ وار کلاسزشروع رہی ہیں، اساتذہ اور طلبہ ماسک پہن کر آئیں گے، کلاس رومز میں سماجی فاصلہ رکھا جائے گا اور اس حوالےسےاساتذہ کو تربیت بھی فراہم کی گئی ہے۔
پنجاب میں کالجز اور یونیورسٹیز میں ڈگری پروگرامز کے طلبہ کو مرحلہ وار بلایا جائے گا اور زیادہ تر طلبہ آن لائن ہی کلاسز لیں گے، خصوصی بچوں کے تعلیمی ادارے صبح 8 سے 11 بجےتک کھلیں گے۔
وفاقی حکومت کے فیصلے کے پیش نظربلوچستان میں بھی آج سے مرحلہ وار تعلیمی ادارےکھول دیے گئے ہیں، حکام نے کورونا اوپیز پرسختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے اور تعلیمی اداروں میں طلبا وطالبات کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیاہے۔
سندھ میں تعلیمی ادارے 200 دن بندرہنےکےبعد کھل گئے ہیں، صوبے میں کورونا وبا کے باعث تعلیمی ادارے27 فروری کو بند کیے گئے تھے۔
نجی اسکول پرنسپل نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ ایس او پیز سے متعلق تمام انتظامات مکمل ہیں، اسکول کےگیٹ کے اندر واک تھرو جراثیم کش گیٹ نصب کیا گیا ہے جب کہ بچوں میں سماجی فاصلہ رکھنے کے لیے نشان بنائے گئے ہیں، کوئی بچہ ماسک بھول جائے توگیٹ پر ہی ماسک اور سینیٹائزررکھا گیا ہے۔
سندھ میں تمام تعلیمی ادارے 15 سے 30 ستمبرکے دوران کھول دیےجائیں گے۔
وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں ہائی اسکول سے جامعات تک کھولی گئی ہیں اور 22 ستمبر سےچھٹی سے آٹھویں جماعت تک کھولی جائیں گی جب کہ 30 ستمبرکو پری پرائمری اورپرائمری کلاسزبھی بحال ہوجائیں گی۔
خیبرپختونخوا میں جماعت نہم اور اس سے اوپر جماعت کے طلباء کے لیے تعلیمی ادارے ایس او پیز کے تحت کھول دیے گئے ہیں۔
طلبا اور اسٹاف کو ماسک کے بغیر تعلیمی اداروں میں اندر جانے کی اجازت نہیں ہے جب کہ طلبا کا ٹمپریچر اور دیگر کورونا ایس او پیز کو چیک کیا جارہا ہے، تعلیمی اداروں میں جگہ جگہ سینی ٹائزر بھی رکھے گئے ہیں۔