18 ستمبر ، 2020
کراچی: سندھ حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر دوسرے مرحلے میں چھوٹی جماعتوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ کورونا کے مثبت کیسز میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 21 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت کی کلاسیں کھولنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے یہ فیصلہ 28 ستمبر تک مؤخر کیا ہے اور اس کے بعد بھی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو آگے فیصلہ کریں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہمیں این سی او سی کے فیصلے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، اس لیے دوسرے مرحلے کو مؤخر کر رہے ہیں اور دیکھیں گے کہ ایس او پیز پر کس طرح بہتر طریقے سے عملدرآمد کرا سکتے ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اسکولوں کی انتظامیہ لاپرواہی کرے گی توکارروائی کریں گے، احساس ہورہا ہے کہ بچوں کی تعلیم اور ایجوکیشن انڈسٹری کو نقصان ہو رہا ہے، لیکن بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر ایس اوپیز پر عمل نہ کرایا جا سکا تو اسکولوں کے حوالے سے فیصلے پر نظرثانی کر سکتے ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں تعلیمی ادارے تقریباً 7 ماہ تک بند رہے جنہیں 15 ستمبر سے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
15 ستمبر سے ملک بھر میں جامعات، کالجز اور میٹرک کی جماعتوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کی گئی تھیں۔
دوسرے مرحلے میں چھٹی، ساتویں اور آٹھویں جماعتیں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جب کہ تیسرے مرحلے میں 30 ستمبر سے پرائمری کلاسیں کھولنے کا فیصلہ ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران پاکستان میں کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
15 ستمبر کو ملک میں کورونا کے 404 کیسز 6 ہلاکتیں، 16 ستمبر کو 665 کیسز 4 ہلاکتیں اور 17 ستمبر کو 6 ہلاکتیں اور 545 کیسز رپورٹ ہوئے۔