پاکستان
Time 21 ستمبر ، 2020

عسکری قیادت سے ملاقات کرنے والوں میں کون کون شامل تھا؟

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہےکہ عسکری قیادت سے ملاقات میں اپوزیشن رہنماؤں نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے کیسز کے سوا کسی معاملے پر تحفظات کا اظہار نہیں کیا۔

عسکری قیادت کی پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے وزیرریلوے شیخ رشید کاکہنا ہے کہ شہباز شریف، بلاول بھٹو، سراج الحق سمیت عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما بھی شریک تھے۔

شیخ رشید کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) کیسز کی بات کرنے پر آرمی چیف نے واضح کردیا کہ چیئرمین نیب اور الیکشن کمشنر آپ لگاتے ہیں، آپ کا فرض ہے دیکھیں ٹھیک بندہ لگایاہے یا غلط۔

شیخ رشید کاکہنا تھا کہ آرمی چیف نے اپوزیشن رہنماؤں سے کھل کر کہا کہ فوج کو مداخلت کا کوئی شوق نہیں،کل آپ کی منتخب حکومت ہوئی تو اُس کے بھی ساتھ ہوں گے، آپ اپنے انتظامات ٹھیک کریں، پولنگ اسٹیشن کے باہر فوجی اس لیے کھڑے ہوتے ہیں کہ آپ بُلاتے ہیں، آپ لڑتے جھگڑتے ہیں۔

شیخ رشید کے مطابق  گلگت بلتستان کے حوالے سے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے لیے بہت اہم ہے، سب نے اتفاق کیا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا جائےگا،گلگت بلتستان میں الیکشن صاف شفاف ہوں گے۔

خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈائریکٹر جنرل (ڈ ی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سے ملکی سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں نے گذشتہ ہفتے ملاقات کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملاقات میں  عسکری قیادت نے فوج کو سیاسی معاملات سے دور رکھنے پر زور دیا ہے۔

ملاقات میں عسکری قیادت نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر فوج ہمیشہ سول انتظامیہ کی مدد کرتی رہے گی تاہم فوج کاملک میں کسی بھی سیاسی عمل سے براہ راست یا بالواسطہ تعلق نہیں اور اس کے علاوہ الیکشن ریفارمز، نیب، سیاسی معاملات میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں، یہ کام سیاسی قیادت نے خود کرنا ہے۔

مزید خبریں :