23 ستمبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف اور خاندان کے 6 افراد کے خلاف ٹیلی گرافگ ٹرانزیکشن (ٹی ٹی) منی لانڈرنگ ریفرنس دائر کردیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف منی لانڈرنگ ونگ کے سربراہ ہیں، باہر اتنے صحت مند ہوتے ہیں کہ گھنٹوں کمپیوٹر کے آگے بھاشن دیتے ہیں، عدالت میں جاتے ہیں تو بیمار بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا ریفرنس جسے ٹی ٹی کیس کہتے ہیں، وہ دائر ہوچکا ہے، منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے شہبازشریف اوربچوں کے خلاف ریفرنس دائرکردیا ہے، چار ملزمان نے اپنا گناہ قبول کرلیا اور سلطانی گواہ بن گئے ہیں، سلطانی گواہوں نے شہبازشریف کے خلاف گواہی دی ہے، ریفرنس میں تین بےنامی فرنٹ کمپنیوں کا ذکربھی شامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ منظم منی لانڈرنگ کا یہ قصہ یہاں ختم نہیں ہوتا، رمضان شوگر ملز سے ساڑھے نو ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی اور اس منی لانڈرنگ میں 11 ملازمین کے اکاؤنٹس استعمال کیے گئے، کلرک کے اکاؤنٹس سے 9 ارب ٹرانسفر ہوئے، یہ رمضان شوگرملز شہبازشریف کی ہے جسے حمزہ اور سلیمان شہباز دیکھتے تھے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ میں اب شہبازشریف سے چند سوال کرنا چاہتا ہوں، کیا آپ کے صاحبزادے سلیمان اور حمزہ شہباز 2008 سے 2010 تک آپ کی ایما پر کِک بیکس کا نظام نہیں چلاتے رہے؟ کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ لندن میں مقیم آپ کا خاندان کیسے اور کن پیسوں سے اپنے اخراجات پورے کررہے ہیں؟ وہ کونسے ذرائع ہیں جن سے یہ لندن میں اپنا وقت گزار رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف صاحب سے گزارش ہے کہ میرے سوالوں کے جواب دیں، اگر جواب نہیں دیتے تو میں آنے والے دنوں میں بتاؤں گا کہ یہ لندن میں کیا اور کیسے کررہے ہیں۔
مریم نواز کے بیان سے متعلق مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج شہبازشریف کی سالگرہ پران کی بھتیجی نے ان کوپارٹی سے نکال دیا، آج جو مریم نواز نے کہا وہ شہبازشریف کے ساتھ زیادتی ہے، مریم نواز نے آج کہہ دیا کہ شہبازشریف نوازشریف کے نمائندہ نہیں۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان پر الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کی خواہش ہے کہ میں جیل چلاجاؤں۔