Time 23 ستمبر ، 2020
پاکستان

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہ کون ہوگا؟ رہبر کمیٹی کی سفارش سامنے آگئی

صرف مولانا فضل الرحمان ہی اپوزیشن اتحاد کو مؤثر انداز میں چلاسکتے ہیں: اپوزیشن رہبر کمیٹی— فوٹو: فائل

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے جمعیت علمائے اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمان کو 11 جماعتی اتحاد ’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ‘ (پی ڈی ایم) کا سربراہ بنانے کی سفارش کردی۔

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ‘ میں شامل اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اکرم خان درانی نے کی۔

رہبر کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آئی ہے جس کے مطابق کمیٹی نے مولانا فضل الرحمان کوپی ڈی ایم کا سربراہ بنانےکی سفارش کی ہے۔

کمیٹی کاکہنا ہے کہ صرف مولانا فضل الرحمان ہی اپوزیشن اتحاد کو مؤثر انداز میں چلاسکتے ہیں۔

رہبر کمیٹی کا مختلف امورپر 3 کمیٹیاں قائم کرنے پر اتفاق

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ‘ میں شامل اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اکرم خان درانی نے کی۔

اجلاس میں تمام جماعتوں کا مختلف امورپر 3 کمیٹیاں قائم کرنے پر اتفاق ہوا جس کے مطابق پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد، استعفوں کے معاملے پر ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جب کہ ایک کمیٹی اپوزیشن کے متفقہ لائحہ عمل اور جلسے و احتجاج، ٹی او آرز کے بارے میں اور تیسری کمیٹی تمام جماعتوں کے درمیان رابطوں کے حوالے سے امور انجام دے گی۔

ذرائع کے مطابق رہبر کمیٹی کو بطور کوآرڈینیشن کمیٹی قائم رکھنے کی بھی تجویز دی گئی جب کہ کمیٹیوں کےبارے میں حتمی رائے کے بعد تجاویز قیادت کو دی جائیں گی، کمیٹیوں کے امور کو دیکھنے کے لیے تین کنوینر بھی بنانے پر غور کیا گیا۔

دوسری جانب مسلم لیگ( ن) کے رہنما احسن اقبال نےبھی مختلف کمیٹیوں کے قیام سے متعلق تصدیق کی اور کہا کہ رہبر کمیٹی نے کوآرڈینیشن کا بہترین کام کیا ہے، اسے برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

بعد ازاں کنوینر رہبر کمیٹی اکرم خان درانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال پر تمام حالات کا جائزہ لیا گیا، رہبر کمیٹی کے ایکشن پلان پر مشاورت ہوئی، اجلاس نے اپوزیشن کے الائنس پی ڈی ایم پر مشاورت کی۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ قیادت جلد پی ڈی ایم ڈھانچے اور تنظیم کا اعلان کرے گی اور تمام قائدین چنددنوں میں پی ڈی ایم کا مرکزی ڈھانچہ اور صوبائی تنظیمیں بنائیں گے۔

خیال رہے کہ 20 ستمبر کو ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں حزب اختلاف کی 11 جماعتوں نے ’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ‘ کے نام سے نیا اتحاد تشکیل دیا تھا۔

مزید خبریں :