پاکستان
Time 27 ستمبر ، 2020

ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سلیمان شہباز کو طلب کر لیا

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے صاحبزادے  سلیمان شہباز کو ضروری دستاویزات کے ساتھ اگلے ہفتے طلب کر لیا۔

سلیمان شہباز  سے ان کی العربیہ شوگر مل سے 10 ارب سے زائد کی مشکوک سرمایہ کاری کی تفصیلات طلب کی گئی ہيں۔

 نوٹس میں کہا گیا ہےکہ اگر سلیمان شہباز پیش نہ ہوئے تو سمجھا جائےگا کہ ان کے پاس اپنے دفاع کے لیے کچھ نہيں ہے ۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سلیمان شہباز کو 25 ستمبر کو ایف آئی اے کے لاہور دفتر میں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

نوٹس کے متن کے مطابق سلیمان شہباز کو یکم اکتوبرتک تمام ضروری دستاویزات ساتھ لانےکی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہےکہ وہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

اس حوالے سے سلیمان شہباز کا کہنا ہے کہ شوگر اسکینڈل کے اصل کردار حکومت میں موجود ہیں، ایف آئی اے پہلے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو نوٹس دے، ایف آئی اے کابینہ میں موجود دیگر لوگوں کو بلائے، پہلے اصل ذمہ داروں کو بلائے اور پھر ہمیں بھی بلائے۔

سلیمان شہباز کا کہنا ہےکہ مجھے  نوٹس ملا ہی نہیں، تحقیقاتی ٹیم لندن آکر میرا انٹرویو کرلے، خود پیش ہوں گا یا وکیل کے ذریعے جواب دوں گا، اس کا فیصلہ نہیں کیا۔

خیال رہے کہ شوگر انکوائری کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں وفاقی حکومت نے 20 ارب روپے سے زائد کے مبینہ مالی جرم میں ملوث ملک میں شوگر ملز چلانے والے تین بڑے گروپس کے خلاف تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی  تھی جو کہ جے ڈی ڈبلیو، آر وائی کے اور العربیہ شوگر ملز کے خلاف تحقیقات کررہی ہے۔

واضح رہے کہ سلیمان شہباز اس وقت لندن میں موجود ہیں جب کہ لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز کو مفرور قرار دیا ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کررکھے ہیں۔

مزید خبریں :