30 ستمبر ، 2020
عالمی وبا کورونا وائرس نے پوری دنیا میں تباہ کاریاں مچا رکھی ہیں اور سائنسدان وائرس کا خاتمہ کرنے والی ویکسین کے حوالے سے آئے روز تحقیقات کر رہے ہیں۔
عام طور پر کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے انسان کی ناک سے نمونہ لیا جاتا ہے جسے لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے اور پھر وائرس کے جینیٹک مٹیریل کا پتہ لگا کر نتیجہ سامنے آتا ہے۔
لیکن اب کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے نیا اینٹی جِن ٹیسٹ سامنے آیا ہے جس کے ذریعے منٹوں میں نتیجہ سامنے آتا ہے۔
یہ اینٹی جِن ٹیسٹ کٹ دکھنے میں ایک کریڈٹ کارڈ کی طرح ہے اور اس میں ایک کاغذ کی اسٹرپ بھی موجود ہوگی جس میں کورونا وائرس اینٹی باڈیز ہوں گی جب کہ یہ کٹ ہوم پرگنینسی ٹیسٹ کٹ (حمل ٹیسٹ کرنے والی کٹ) کی طرح کام کرتی ہے۔
تاہم اگر کسی شخص کا اینٹی جِن ٹیسٹ کٹ سے کورونا وائرس منفی آتا ہے اور اس کے باوجود بھی ان میں علامات ظاہر ہو رہی ہیں تو اس کی پی آر سی ٹیسٹ کے ذریعے مزید تصدیق کی جا سکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اینٹی جن ٹیسٹ کٹس خاص طور پر ان علاقوں کے لیے تیار کی گئی ہے جہاں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے پی آر سی ٹیسٹ کی قلت ہو یا نتیجہ آنے میں زیادہ وقت لگ رہا ہو۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اینٹی جن ٹیسٹ کٹ ان ممالک میں بے حد اہم کردار ادا کرے گی جہاں کورونا وائرس کی دوسری لہر پھیلی ہوئی ہے، جہاں کورونا کے ٹیسٹ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ سے انہیں ٹیسٹ کے نتیجے میں تاخیر کا بھی سامنا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پیر کو اعلان کیا گیا ہے کہ غریب ممالک کے لیے 120 ملین اینٹی جن ٹیسٹ کٹس دستیاب ہوں گی اور ان ممالک کے لیے ایک کٹ کی قیمت 5 ڈالر مختص کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 600 ملین ڈالر کی اسکیم درمیانی آمدنی والے ممالک میں کورونا وائرس کے تشخیص کے مرحلے کو آسان بنائے گی۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ اس سے دور دراز کے علاقوں میں ٹیسٹنگ کا مرحلہ آسان ہوگا جہاں پر لیبارٹریز کی کمی کے ساتھ پی سی آر ٹیسٹ کرنے والے تربیت یافتہ ہیلتھ ورکرز کی بھی کمی ہے۔