دنیا
Time 03 اکتوبر ، 2020

ڈھائی ہزار برس قبل دفنائی گئیں درجنوں حنوط شدہ لاشیں دریافت

دریافت ہونے والی یہ حنوط شدہ لاشیں بہترین حالت میں ہیں اور انہیں لکڑی کے تابوتوں میں بند کیا گیا تھا— فوٹو: اے ایف پی

مصر میں ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی کے دوران تقریباً ڈھائی ہزار برس قبل دفن کی گئیں 59 حنوط شدہ لاشیں دریافت کی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دریافت ہونے والی یہ حنوط شدہ لاشیں بہترین حالت میں ہیں اور انہیں لکڑی کے تابوتوں میں بند کیا گیا تھا۔

ماہرین نے میڈیا کی موجودگی میں ان میں سے ایک تابوت کو کھولا گیا جس پر رنگ برنگی نقش و نگار بنے ہوئے تھے۔

یہ 59 حنوط شدہ لاشیں قاہرہ کے جنوب میں واقع سقارۃ کے قبرستان میں کھدائی کے دوران دریافت ہوئیں جو کہ یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا علاقہ ہے— فوٹو: اے ایف پی

 یہ 59 حنوط شدہ لاشیں قاہرہ کے جنوب میں واقع سقارۃ کے قبرستان میں کھدائی کے دوران دریافت ہوئیں جو کہ یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا علاقہ ہے۔

خیال رہے کہ تین ہفتے قبل 13 تابوت ملے تھے جس کے بعد ملحقہ علاقوں میں موجود کنوؤں سے 40 فٹ کی گہرائی میں مزید حنوط شدہ لاشیں بھی دریافت ہوئیں۔

مصر کے وزیر سیاحت و نوادرات خالد العنانی کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں 4700 سال قدیم ہرم جوزر کے پاس مزید تابوت بھی ہوسکتے ہیں۔

تین ہفتے قبل 13 تابوت ملے تھے جس کے بعد ملحقہ علاقوں میں موجود کنوؤں سے 40 فٹ کی گہرائی میں مزید حنوط شدہ لاشیں بھی دریافت ہوئیں— فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ آج کا دن تلاش آخری دن نہیں بلکہ میرے خیال سے یہ ایک عظیم دریافت کی شروعات ہے۔ 

وزیر نے بتایا کہ دریافت ہونے والی حنوط شدہ لاشیں تقریباً 2500 سال قبل دفنائی گئیں اور ان کا تعلق قدیم مصر میں چھٹی یا ساتویں صدی قبل مسیح کے زمانے سے ہے۔

دریافت ہونے والی حنوط شدہ لاشیں تقریباً 2500 سال قبل دفنائی گئیں اور ان کا تعلق قدیم مصر میں چھٹی یا ساتویں صدی قبل مسیح کے زمانے سے ہے— فوٹو: اے ایف پی

اس علاقے میں کھدائی کے دوران متعدد تاریخی مجسمے میں دریافت ہوئے ہیں جن میں ایک کانسی کا مجسمہ بھی  شامل ہے اور اس کے حوالے سے خیال کیا جارہا ہے کہ یہ نفرتوم دیوتا کا مجسمہ ہے جسے قدیم مصر میں کنول کے پھول کا دیوتا کہا جاتا تھا۔

ماہرین نے میڈیا کی موجودگی میں ان میں سے ایک تابوت کو کھولا گیا جس پر رنگ برنگی نقش و نگار بنے ہوئے تھے— فوٹو: اے ایف پی

ان تمام تابوتوں کو مصر کے گرینڈ  میوزیم منتقل کیا جائے گا جسے جلد ہی عوام کیلئے کھول دیا جائے گا۔

کورونا کی وجہ سے میوزیم کو کھولنے کی تاریخ کئی بار بڑھائی جاچکی ہے اور اب یہ میوزیم 2021 میں کھولے جانے کا امکان ہے۔

مصر کے وزیر سیاحت و نوادرات خالد العنانی کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں 4700 سال قدیم ہرم جوزر کے پاس مزید تابوت بھی ہوسکتے ہیں— فوٹو: اے ایف پی


دریافت ہونے والی یہ حنوط شدہ لاشیں بہترین حالت میں ہیں اور انہیں لکڑی کے تابوتوں میں بند کیا گیا تھا— فوٹو: اے ایف پی


دریافت ہونے والی یہ حنوط شدہ لاشیں بہترین حالت میں ہیں اور انہیں لکڑی کے تابوتوں میں بند کیا گیا تھا— فوٹو: اے ایف پی


کھدائی کے دوران متعدد تاریخی مجسمے میں دریافت ہوئے ہیں جن میں ایک کانسی کا مجسمہ بھی شامل ہے اور اس کے حوالے سے خیال کیا جارہا ہے کہ یہ نفرتوم دیوتا کا مجسمہ ہے— فوٹو: اے ایف پی


مزید خبریں :