08 اکتوبر ، 2020
ایڈیٹر انچیف جنگ وجیو گروپ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کیخلاف لاہور ، پشاور اور راولپنڈی سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں اور احتجاجی کیمپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس موقع پر سیاسی رہنماؤں، صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں، سینئر صحافیوں، جنگ، جیو، دی نیوز، آواز کے ورکرز سمیت مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ بے گناہ قید میر شکیل الرحمان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، میڈیا حکومت کا آئینہ، تبدیلی سرکار میں حقیقت کا حوصلہ نہیں، میر شکیل الرحمان تین ماہ سے زائد غیر قانونی طور پر حکومتی قید میں ہیں، حکومت نے سچ لکھنے اور دکھانے کے جرم میں انہیں زندان میں ڈالا ہے حالانکہ آزاد میڈیا جمہوریت کا اہم حصہ ہوتا ہے۔
مقررین نے کہا ہے کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری بے بنیاد اور سراسر زیادتی ہے جس کی ہم پر زورمذمت کرتے ہیں، میر شکیل الرحمان ایک انصاف پسند اور بہادر انسان ہیں جنہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا پرچم بلند کیا ہے جس پر ان کی پوری ٹیم کو فخر ہے۔
دریں اثناء مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اورسابق وفاقی وزیر چوہدری بر جیس طاہر نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کو قید کر کے صحافت کا گلہ گھوٹنے کی کوشش کی جارہی ہے، جس ملک میں صحافت آزاد نہ ہو اس ملک میں جمہوریت آزاد نہیں ہو سکتی اور کسی بھی ملک کی تر قی کیلئے صحافت کا آزاد ہو نا ضروری ہے ور نہ لا قانونیت اور جہالت پیدا ہو تی ہے۔