08 اکتوبر ، 2020
خیبر پختونخوا حکومت نے بچوں کو بھاری بھرکم اسکول بیگز سے نجات دلانے کا فیصلہ کرلیا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے بھاری اسکول بیگز کی روک تھام کیلئے قانون سازی کا آغاز کردیا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم شہرام تراکئی نے کہا ہے کہ اسکول بیگ کا زیادہ سے زیادہ وزن بچے کے وزن کے 15 فیصد کے برابر ہوگا،اس فیصلے تک پہنچنے کے لیے صوبائی محکمہ تعلیم نے تمام اسکولوں کا دورہ کیا، ایک ایک کتاب اور نصاب کا وزن کیا ۔
صوبائی کابینہ نے اسکول بیگز لمیٹیشنز آف ویٹ ایکٹ 2020 کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت بچوں کے بیگز کیلئے وزن مقررکیا جائے گا جبکہ خلاف وزری پر انتطامیہ کے خلاف محکمانہ کارروائی اور جرمانے عاید کئے جا سکیں گے۔
مجوزہ ایکٹ کو منظوری کیلئے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے بچوں کا کہنا ہے کہ بھاری بیگ اٹھاکر اسکول آنے سے انکے کندھوں اور ہاتھوں میں درد ہوتا ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ اکثر بچوں کے گھر تعلیمی اداروں سے کافی فاصلے پر ہوتے ہیں اوربیشتر بچے بھاری بیگ اٹھائے پیدل اسکول آتے ہیں۔ اس حوالے سے بچوں بالخصوص کمزور بچوں کی جانب سے شکایات بھی موصول ہو رہی ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ بل اسمبلی سے منظوری کے بعد نرسری سے بارہویں جماعت تک طلبہ و طالبات کے بیگز کے لیے وزن مقررکیا جائے گا جبکہ اس کی خلاف وزری پرسرکاری اسکول کی انتظامیہ کے خلاف محکمانہ کارروائی اور نجی تعلیمی اداروں پر جرمانے عائد کئے جائیں گے۔