جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی بلاگر کی مقدمے کے بعد علی ظفر سے معذرت

فوٹو: فائل 

انسٹاگرام انفلوئنسر اور بلاگر حمنہ رضا نے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے پر معافی مانگ لی۔

اس ضمن میں بلاگر حمنہ رضا نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک معافی نامہ جاری کیا جس میں انہوں نے گلوکار علی ظفر پر لگائے جانے والے الزامات کو غلط فہمی قرار دیا۔

حمنہ رضا نے معافی نامے میں لکھا کہ ’19 اپریل 2019 میں میشا شفیع کے علی ظفر کے خلاف ٹوئٹ کے بعد میں نے بھی ایک ٹوئٹ کی تھی جس میں کہا تھا کہ ایک مداح کی حیثیت سے میں نے علی ظفر کے ساتھ ایک سیلفی بنوائی تھی اور اس دوران میں ان کے ساتھ کافی پریشان محسوس کر رہی تھی‘۔

بلاگر حمنہ رضا نے اپنے معافی نامے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ایک دوستانہ ماحول میں لی گئی ایک سیلفی تھی جسے میں نے غلط فہمی سمجھ لیا تھا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے اس طرح کی ٹوئٹ نہیں کرنی چاہیے تھی جب کہ میں آگاہ بھی تھی کہ میری اس طرح کی ٹوئٹ آگے جا کر کس طرح کے نتائج مرتب کر سکتی ہے‘۔

حمنہ رضا نے کہا کہ ’میرا بیان بھی علی ظفر کے خلاف استعمال کیا گیا جس سے ان کی عزت اور شہرت کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ ان کے گھر والوں کو بھی اذیت سے گزرنا پڑا اور مجھے اس سب پر بہت پچھتاوا ہے‘۔

بلاگر حمنہ رضا نے آخر میں گلوکار علی ظفر سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’اب آئندہ میں اپنا پلیٹ فارم زیادہ ذمہ داری کے ساتھ استعمال کروں گی‘۔

حمنہ رضا کی جانب سے جاری معافی نامے پر گلوکار علی ظفر کا بھی ردعمل سامنے آیا اور انہوں نے حمنہ رضا کے اس معافی نامے کو قبول کرتے ہوئے ان کے اس فعل کو سراہتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مبینہ مہم پر 9 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس میں بلاگر حمنہ رضا بھی شامل تھیں۔