15 اکتوبر ، 2020
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شوگر انکوائری سے پہلے حکومت کے 2 تحقیقاتی یونٹس نے جہانگیر خان ترین ، ان کے خاندان اور کاروبار کے بارے میں جاسوسی کی۔
جہانگیر ترین کے قریبی ذرائع نے جیو نیوز کو بتایاکہ وزیراعظم عمران خان کے اردگرد ایسے لوگ ہیں جنہوں نے عمران خان اور پی ٹی آئی کے سابق جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین کے درمیان غلط فہمی پید اکرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے معاملات خراب ہوئے۔
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے رابطہ کرنے پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد نامزد افراد سپریم کورٹ گئے لیکن وہاں اپنا کیس ثابت نہ کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن اپنا کام جاری رکھےگا۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی کی ترقی اور اسے حکومت میں لانے میں اہم کرداراداکیا۔