15 اکتوبر ، 2020
نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران ایک کھلاڑی سے بکی کے رابطے کے بعد جہاں پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ متحرک ہو گیا ہے وہیں شائقین بھی تجسس کا شکار ہو گئے ہیں کہ بکی نے آخر کس کھلاڑی سے میچ فکسنگ کے لیے رابطہ کیا؟
آئی سی سی کے اینٹی کرپشن قوانین کے مطابق کھلاڑیوں کے لیے لازم ہے کہ بکی سے رابطے سے فوری طور پر کرکٹ بورڈ یا متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جائے، ایسا نہ کرنے کی صورت میں کھلاڑی پر بھی اینٹی کرپشن کوڈ 2.4.4 کی خلاف ورزی کا قانون لاگو ہو گا جس کے تحت 5 ماہ سے تاحیات پابندی تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں برس اپریل میں قومی ٹیم کے بلے باز عمر اکمل پر بھی اسی قانون کے تحت تین سال کی پابندی عائد کی تھی۔
پی سی بی نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران بکی سے رابطے کی اطلاع دینے والے کھلاڑی کے اقدام کو قابل ستائش قرار دیا تاہم اس کھلاڑی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور مزید تفتیش کے لیے معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ بکی نے جس کرکٹر سے میچ فکسنگ کے لیے رابطہ کیا وہ ایک ڈومیسٹک کرکٹر ہے اور اس نے پاکستان کے لیے کوئی انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلا۔