16 اکتوبر ، 2020
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے اگر ہم اس کٹھ پتلی، نالائق، سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کو تسلیم کر لیں تو یہ پاکستانی عوام کے ساتھ ناانصافی ہو گی۔
لالہ موسیٰ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان تو کہتے تھے کہ اپوزیشن اگر جلسہ کرے گی تو جلسے کے لیے کنٹینر بھی میں فراہم کروں گا لیکن ان سے تو ایک جلسہ بھی برداشت نہیں ہو رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ گجرانوالہ جلسے میں شرکت کرنے والے کارکنوں کے راستے روکے جا رہے ہیں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا جا رہے، کارکنوں پر ظلم اور ان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ پارلیمان ان کی جلسہ گاہ بن جائے لیکن عمران خان کان کھول کر سن لیں کہ وہ عوام کے جذبات کو قید نہیں کر سکتے، پاکستان کے عوام غلام نہیں آزاد شہری ہیں، انہیں (عمران خان) کو عوام کے مینڈیٹ اور عوام کی طاقت کو ماننا پڑے گا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گجرانوالہ میں پاکستان کے عوام کا سمندر جواب دے گا کہ اب اس کٹھ پتلی، نالائق اور سلیکٹڈ حکومت کو جانا ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کے حل کے لیے جمہوریت کی بحالی ضروری ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ عمران خان عوام کے مطالبے پر ملک میں جمہوریت بحال کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملکی بقا کی جدو جہد ہم تین نسلوں سے لڑ رہے ہیں لیکن 70 سال سے جمہوریت کو چلنے ہی نہیں دیا جا رہا، جمہوریت کی بقا شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن میں ہے جس کے لیے پاکستان کی تمام بڑی جماعتیں ایک طرف اور عمران خان دوسری طرف کھڑے ہیں۔
گلگت بلتستان الیکشن کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ 2020 میں بھی غیر جمہوری طریقے اپنائے جا رہے ہیں اور گلگت بلتستان کے الیکشن میں ابھی سے دھاندلی شروع کر دی گئی ہے، پیپلز پارٹی کے امیدوار اور پی ٹی آئی کے امیدوار ایک ہی کمپنی میں ملازم اور دونوں الگ الگ جماعتوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں، پی ٹی آئی امیدوار کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن پیپلز پارٹی کے امیدوار کو نااہل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، خود گلگت جا کر الیکشن مہم کو مانیٹر کروں گا اور اگر دھاندلی ہوئی تو اگلے ہی روز اسلام آباد پہنچ کر احتجاج کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ساتھ ناانصافی ہو گی کہ اگر ہم اس کٹھ پتلی، سلیکٹڈ، نالائق اور نااہل حکومت کو تسلیم کر لیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم تمام مسائل کا جمہوری طریقے سے حل چاہتے ہیں اور دھاندلی کی صورت میں احتجاج بھی ہمارا جمہوری، آئینی حق ہے جسے استعمال کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ اسلام آباد جانے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی، اس سے پہلے ہی یہ حکومت چلی جائے گی۔