19 اکتوبر ، 2020
سابق وزیراعظم نواز شریف کی نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کے عدالتی احکامات پر عمل درآمد ہو گیا۔
حکومت نے العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی طلبی کے اشتہارات اخبارات میں شائع کرا دیے۔
دونوں اشتہارات عدالتی احکامات پر روزنامہ جنگ اور ڈیلی ڈان میں شائع کرائے گئے۔
اخبارات میں شائع اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 6 جولائی 2018 کو 10 سال قید اور 8 ملین پاؤنڈ جرمانے کی سزا ہوئی۔
اس کے علاوہ اخباری اشتہارات میں یہ بھی کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نا اہل قرار دیا گیا۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں 19 ستمبر 2018 کو نواز شریف سزا معطل ہونے پر ضمانت پر رہا ہوئے، ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیل زیر سماعت ہے اور نواز شریف عدالت میں پیش ہونے کے پابند تھے۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور ڈیڑھ ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کی گئی۔
قومی اخبارات میں شائع اشتہار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے جن کی تعمیل نہ ہو سکی، نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں۔