20 اکتوبر ، 2020
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی جانب سے این آر او مانگنے کی مبینہ دستاویز سامنے لے آئے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہ رہے ہیں کہ ہماری حکومت پر اپوزیشن کے جلسوں کا کوئی فرق نہیں پڑیا بلکہ ہم اپوزیشن کے ناکام جلسوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، عمران خان بھی اپوزیشن کے فلاپ جلسوں کو انجوائے کر رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب ایماندار تھانیدار آتا ہے تو سارے چور اکٹھے ہو جاتے ہیں، آج یہ سارے چور عمران خان سے این آر او مانگنے کے لیے اکٹھے ہو گئے ہیں۔
فیصل جاوید نے ایک پیپر ہاتھ میں لہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہا کہ "یہ وہ ڈرافٹ ہے جس میں یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر عمران خان چوہدری شوگر ملز، العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنس اور سرے محل کے کیس روک دے تو ہم ان کے خلاف تحریک نہیں چلائیں گے، یہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے لکھ کر بھیجا ہے کہ عمران خان ہمیں این آر او دے دیدو اور ہماری منی لانڈرنگ کے پیچھے مت آؤ۔"
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ حکومت تو چھوٹی چیز ہے، اگر جان بھی چلی جائے تو ان کو این آر او نہیں دوں گا۔
پی ٹی آئی سینیٹر کا کہنا تھا ہمیں ان لوگوں کے جلسوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن یہ لوگ عوام کے لیے نہیں نکلے بلکہ یہ اپنی کرپشن اور منی لانڈرنگ بچانے کے لیے نکلے ہوئے ہیں۔