23 اکتوبر ، 2020
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ایک بار نئے سال سے پہلے حکومت کو گھر بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ایک مہرہ ہیں اور وہ ہمارا ہدف نہیں ہیں۔
مریم نواز نے کراچی میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کو وفاقی حکومت پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ یہ عمران خان کی اپنی ہی جعلی حکومت پر حملہ ہے، عمران خان تو ڈمی ہیں، تین دن سے وہ ڈمی بھی غائب ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی واقعے کا نوٹس حکومت اور عدلیہ کو لینا چاہیے کسی اور کو نہیں اور نہ ہی کسی اور سے اپیل کی جاسکتی ہے۔
لاہور میں دھرنے پر بیٹھے بلوچ طلباء سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ طلباء پاکستان کا مستقبل ہیں، لیکن ڈی جی خان، راجن پور، فاٹا اور بلوچستان کے بچے سڑکوں پر رل رہے ہیں، ان کی 600 سیٹیں واپس لے لی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا یہ کہتے ہیں پنجاب بڑا بھائی ہے، لیکن میں کہتی ہوں کہ بلوچستان بڑا بھائی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ طالب علموں کا کوٹہ بحال کرنا چاہیے، بچے تعلیم کا حق مانگ رہے ہیں اور کسی نے ان سے ملاقات نہیں کی، میں کل کوئٹہ جا رہی ہوں، وہاں بھی طلباء کا مسئلہ اٹھاؤں گی۔
نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے دل سے پنجاب کی خدمت کی، یہ احسان نہیں، عوام کا حق ہے جو انہیں ملا، نواز شریف کے بغیر پاکستان اور شہباز شریف کے بغیر پنجاب لاوارث ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو کرپشن کی وجہ سے جیل میں نہیں رکھا گیا بلکہ انہیں بھائی سے نہ لڑنے کی سزا دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات و واقعات نے ثابت کیا کہ غلط فیصلے کے اثرات سامنے آتے ہیں، ملک میں آٹا، چینی سب کچھ مہنگا ہو رہا ہے۔
کراچی واقعے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں کراچی واقعے پر انکوائری کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہر چیز بڑی واضح ہے، کراچی واقعہ کی انکوائری رپورٹ عوام کے سامنے لائی جانی چاہیے، کراچی واقعے پر مجھے بلایا گیا تو گواہی دینے ضرور جاؤں گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا حکومتی مشیر اپنی خفت مٹانے کے لیے بیان بازی کر رہے ہیں، حکومت کی ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، یہ جنوری سے پہلے چلی جائے گی۔
وزیراعطم سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک مہرہ ہیں، وہ ہمارا ہدف نہیں ہیں۔