25 اکتوبر ، 2020
گوجرانوالا اور کراچی کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے عوامی طاقت کے مظاہرے کے لیے کوئٹہ میں میدان سجا لیا ہے۔
کوئٹہ کے ایوب پارک میں پی ڈی ایم کا جلسہ شروع ہو گیا ہے اور جلسے میں شرکت کے لیے سیاسی قائدین اور کارکن جلسہ گاہ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم اورنگزیب، اویس نورانی، یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، محمود خان اچکزئی، امیر حیدر ہوتی اور اختر مینگل سمیت اپوزیشن جماعتوں رہنما اسٹیج پر موجود ہیں۔
جلسے میں شرکت سے قبل مولانا فضل الرحمان سے پی ڈی ایم کی اعلیٰ قیادت نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورت حال اور آج کے جلسے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔
پی ڈی ایم کی قیادت کا دعویٰ ہے کہ یہ جلسہ بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہو گا۔
بلوچستان میں سیکیورٹی تھریٹ کے باعث پی ڈی ایم کے جلسے کے لیے سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ کر کے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر ایک روز کی پابندی عائد کی گئی ہے جب کہ شہر کے مختلف علاقوں میں صبح 11 بجے سے رات 8 بجے تک موبائل فون سروس بھی بند رہے گی۔
ڈی آئی جی کوئٹہ اظہر اکرم کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے کے لیے 5000 سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جلسہ گاہ کی ڈرونز کی مدد سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔