25 اکتوبر ، 2020
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) جمہوریت کی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹے گی، کوئٹہ کے عوام نے بتا دیا سارا ملک ایک طرف، سلیکٹڈ اور ساتھی دوسری طرف ہیں۔
کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے گلگت بلتستان سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نےکہاکہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم سے پیچھے نہیں ہٹےگی، ہم آگے دو قدم بڑھ سکتے ہیں لیکن پیچھے ہٹنے والے نہیں۔
بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھاکہ عوام کوئٹہ، کراچی یاگوجرانوالاکے ہوں، عوام اپنی آزادی اور جمہوریت چاہتے ہیں، عوام اپنی زمین اور وسائل کا مالک ہونے کی آزادی چاہتے ہیں، عوام بولنے اور سانس لینے کی اجازت چاہتے ہیں، یہ کس قسم کی آزادی ہے نا عوام آزاد، نا سیاست آزاد۔
ان کاکہنا تھاکہ ملک کی ساری جمہوری جماعتیں نہ صرف اسٹیج پر ہیں بلکہ ایک پیج پر ہیں، باقی سب کوبھی اب اس پیج پر آنا پڑےگا ورنہ سب کو گھر جانا پڑے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کے لوگوں کو دوسرے ملک میں بیچا گیا ہے، اس سے بڑی کوئی کرپشن اور غداری نہیں ہوسکتی جس شخص نے ہوائی جہازوں کوبھیج کر اکبر بگٹی کو شہید کیا، آج تک کوئی اس کاحساب نہ لے سکا۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے بلوچستان کے ساتھ ہونے والے ظلم پر معافی مانگی اور ایسا پروگرام شروع کیا جس سے صوبے میں بحالی آتی، ہم نے اٹھارویں ترمیم میں خود مختاری کا وعدہ پورا کیا، ہم نے انتظامی اور معاشی اصلاحات کیں،ہم نے بلوچستان کے قومی مالیاتی ایوارڈ (این ایف سی) کو تحفظ دیا۔
مقامی لوگوں کوسی پیک کافائدہ پہنچانا پڑےگا؛ بلاول
بلاول کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے قیام کے لیے صدر زرداری نے 4 سال تک محنت کی، سی پیک منصوبہ احساس محرومی دور کرنےکے لیے تھا، آج سی پیک کو گیم چینجر کہتے ہیں، آپ کو سوچناسمجھنا چاہیے کہ گوادر اور گلگت بلتستان کے بغیرکوئی سی پیک نہیں بنتا، آج بلوچستان کی عوام کو کیوں محسوس ہو رہا ہےکہ سی پیک میں ان کے لیے کوئی فائدہ نہیں، ہمیں مقامی لوگوں کو سی پیک کا فائدہ پہنچانا پڑےگا۔
لاپتا افراد کے حوالے سے بلاول کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا پڑے گا، اگر یہ ظلم چلتا رہا تو میرانہیں خیال کہ ملک یہ برداشت کرسکےگا، کیا کسی اور ملک میں یہ مثال ملتی ہےکہ ہر شہر اور صوبے سے عوام غائب ہوتے ہیں، اس مطالبے میں ہم سب ایک ہیں کہ لوگوں کو لاپتا کرنے کا سلسلہ ختم کریں،گوانتا نامو بے سے زیادہ نیب کی حراست میں لوگ انتقال کرچکے ہیں۔
'عمران خان سندھ پولیس کو اپنی ٹائیگر فورس بنانے کی کوشش کر رہے تھے'
انہوں نےکہاکہ عمران خان سندھ پولیس کو اپنی ٹائیگر فورس بنانے کی کوشش کررہے تھے، میں سیلوٹ کرتا ہوں، سندھ پولیس کو جو ٹائیگر فورس نہیں بنی، عمران خان چاہ رہے ہیں کہ ہماری ایجنسیوں کو بھی ٹائیگر فورس میں تبدیل کردیں، پیپلزپارٹی اور جیالے ملک کے اداروں کو تباہ کرنے اور ٹائیگر فورس میں تبدیل نہیں کرنے دیں گے، کوئی پاکستانی عمران خان کو یہ اجازت نہیں دے گا۔
ان کاکہنا تھاکہ عمران خان بلوچستان کے جزائرپر قبضہ کرناچاہ رہے ہیں، پی ڈی ایم عمران خان کو سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قبضہ نہیں کرنے دے گی، عمران خان نے ملک کی معیشت کوتباہ کیا ہے اور سی پیک کوناکام کراناچاہ رہے ہیں،یہ تباہی ہے، تبدیلی نہیں ہے،ملک کےغریب عوام نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کا بوجھ اٹھارہے ہیں، یہ مارتے بھی ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے۔