دنیا
Time 26 اکتوبر ، 2020

بھارتی کسانوں نے ’دسہرہ‘ پر 'راون' کے بجائے مودی کے پُتلے جلادیے

دسہرہ کے موقع پر راون کے روایتی پتلوں کی بجائے مودی کے پتلے جلانے کا یہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے— فوٹو: انڈین میڈیا

بھارت کی ریاست پنجاب کے عوام نے مذہبی تہوار ’دسہرہ‘ کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے جلادیے۔

بھارتی پنجاب میں کسانوں نے اتوار کے روز روایتی تہوار ’دسہرہ‘ منایا، اس دن ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد 'راون' کے پتلے جلاتے ہیں۔

اتوار کے روز منائے جانے تہوار کی خاص بات یہ تھی کہ بھارتی پنجاب کے عوام نے راون کی بجائے نریندر مودی کے پتلے جلائے۔

پنجاب کسان یونین نے ریاست کے مختلف شہروں بھٹنڈہ، ترن تارن، فیروز پور، امرتسر وغیرہ میں دسہرہ کے موقع پر مودی کے پتلے مفت تقسیم کیے تھے۔ 

ہندوؤں کا ماننا ہے کہ راون کو جلانے سے ان کے سارے گناہ بھی جل کر راکھ ہوجاتے ہیں اور وہ مصیبتوں سے چھٹکارا پا لیتے ہیں۔

کسان یونین کے عہدیداروں کاکہنا ہے کہ مودی بھارت کیلئے سب سے بڑا شیطان ہے اور دسہرہ کے موقع پر اس بڑے شیطان کو جلانے سے ملک میں سکون ہو جائےگا۔ 

واضح رہے کہ پنجاب بھر میں اِس وقت کسانوں کے مظاہرے اپنے عروج پر ہیں اور کسان کئی روز سے مودی حکومت کے نافذ کردہ زراعت آرڈیننس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

دسہرہ کے موقع پر راون کے روایتی پتلوں کی بجائے مودی کے پتلے جلانے کا یہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے۔

کسانوں کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے طویل عرصہ تک اتحادی رہنے والی جماعت اکالی دل کی حمایت حاصل ہے، اکالی دل نے زراعت آرڈیننس کی مخالفت میں حال ہی میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد ختم کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ بھارت میں کسان سنگین معاشی مسائل سے دوچار ہیں اور سالانہ ہزاروں کسان ان ہی مجبوریوں کے تحت خودکشی کرلیتے ہیں۔

مزید خبریں :