01 نومبر ، 2020
وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کے اعلان پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر کا ردعمل سامنے آگیا۔
جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام کُل جماعتی کانفرنس ہوئی جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر خان نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم راجا فاروق حیدر نے خطاب میں گلگت بلتستان کے لوگوں کو قومی دن پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے بے سروسامانی کے عالم میں جنگ لڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت کی حیثیت بدلنے پر ایک وزیر نے کہا ہندوستان میں صف ماتم بچھ گئی، تو کیا مودی گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے غمزدہ ہوگا؟ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا سیاسی نہیں سیکیورٹی ایشو ہے اور کشمیرعلاقائی تنازع نہیں، رائے شماری کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ہے گلگت کو صوبہ بنانے کیلئے الیکشن کا موقع استعمال کیا گیا، وزیراعظم پاکستان کو اس چیز سے مبرا ہونا چاہیے تھا۔
راجا فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ صوبہ بننے کے بعد گلگت بلتستان کے لوگوں کو ٹیکس دینا ہوگا، اب یہ آزادی ختم ہوگی، ایک ہاتھ سے لیں گے تو دوسرے سے دیں گے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے وزیر خارجہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے گزشتہ سال 5 اگست کو ماسٹر اسٹروک کھیلا، کیا وزیرخارجہ کا کام ایسی تقریریں کرنا ہے جیسی وہ قومی اسمبلی میں کرتے ہیں؟ وزیرخارجہ میری لیڈرشپ کو چور چور کہتا ہے، کوئی اس کے ساتھ کیوں بیٹھے؟ یہ ملک جاہلوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہونا ہیں اور وزیراعظم عمران خان نے آج گلگت بلتستان کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے تقریب سے خطاب میں گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کا اعلان کیا۔