Time 05 نومبر ، 2020
دنیا

امریکی صدارتی انتخابات میں دھاندلی کا شور مچ گیا

فوٹو: رائٹرز

امریکی صدارتی انتخاب میں دھاندلی کےالزامات کا شور مچنے لگا۔

صدرٹرمپ کی جانب سے دھاندلی کےالزامات پر شکوک وشبہات بڑھے اور مشی گن میں بائیڈن کے ووٹ اچانک ایک لاکھ 38 ہزارہونے پرسوشل میڈیا پرشور مچ گیا۔

مشی گن میں بائیڈن کے ووٹوں میں غلطی سے صفر کا اضافہ ہوگیا جس کے بعد ان کے ووٹوں کی تعداد 15371 سے 153710 ہوگئی تھی۔

تاہم کاؤنٹی کلرک کیرولین ولسن نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے غلطی سے 15371 کو 153710 کردیا تھا لیکن حکام کےنوٹس پر 20 منٹ کے اندر غلطی ٹھیک کی گئی۔

دوسری جانب ایری زونا میں پولنگ اسٹیشنزپر شارپی پین سے ٹرمپ کے ووٹ خراب کرنےکاالزام عائد کیا گیا ہے لیکن ایری زونا کے سیکرٹری آف اسٹیٹ سمیت حکام نے الزامات کی تردید کردی۔

حکام کا کہنا ہےکہ ووٹرزکو شارپی سمیت کسی بھی قسم کا پین استعمال کرنےکی اجازت ہے، شارپی پین کے استعمال سے ووٹ خراب کرنے کے الزامات غلط ہیں۔

اس کے علاوہ وسکونسن میں رجسٹرڈ ووٹوں سے زیادہ ووٹ کاسٹ ہونےکا الزام عائد کیا گیا۔

ایک سوشل ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھاکہ وسکونسن میں ٹرن آؤٹ 101 فیصد سے زائد ہوگیا۔

الیکشن حکام کا کہنا ہےکہ سوشل میڈیا پر الزامات میں پرانے اعداد و شمارپیش کیےگئے، الیکشن ڈے کے رجسٹرڈ ووٹرز کے مطابق ووٹوں کی تعداد درست تھی اور وسکونسن میں الیکشن کے دن بھی ہزاروں افراد نے خود کو رجسٹرکیا۔

مزید خبریں :