پاکستان
Time 09 نومبر ، 2020

'جیل چلے جائیں گے مگر شادی ہالز بند نہیں کریں گے'

کراچی بینکوئٹ اینڈ ہالز ایسوسی ایشن نے 20 نومبر سے شادی ہالز بند کرنے کے حکومتی فیصلے پرکہا ہےکہ وہ جیل چلے جائیں گے مگر شادی ہالز بند نہیں کریں گے۔

کراچی بینکوئٹ اینڈ ہالز ایسوسی ایشن کے صدر شارق میمن نے کہا ہےکہ 7 ماہ کی بندش کے بعد ایس او پیز (ضابطہ کار) کے تحت کام شروع کیا، تقریبات میں مہمانوں کی تعداد نصف کردی، دورانیہ دو گھنٹے تک محدود کیا، مہمانوں کو ماسک فراہم کیے، سینٹائزر دیے لیکن اس کے باوجود ہمارا کام بند کرنے کا فیصلہ قابل قبول نہیں ہے۔

صدر کراچی بینکوئٹ اینڈ ہالز ایسوسی ایشن کاکہنا ہے کہ  ہم اس فیصلے کی پاسداری نہیں کریں گے، احتجاج کریں گے، سڑکیں بند کریں گے اور اگر جیل جانا پڑا تو جائیں گے۔

 ایسوسی ایشن کے نائب صدر راشد خان کے مطابق ہمیں پہلے لاک ڈاؤن میں اسٹیٹ بینک کی روزگار اسکیم میں بھی شامل نہیں کیا گیا، ممبران نے ادھار لے کر ملازمین کو ادائیگیاں کی ہیں، مزید لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتے اور  نہ ہی ہالز بند کرسکتے ہیں، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ اپنے فیصلے کو واپس لیں۔

خیال رہےکہ کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے اِن ڈور شادی کی تقریبات پر 20 نومبر سے 31 جنوری 2021 تک پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

گذشتہ دنوں این سی او سی کے فیصلے کے مطابق  آؤٹ ڈور شادی تقریبات میں ہزار سے زائد افراد کی شرکت ممنوع کردی گئی ہے جب کہ شادی کی تقریبات میں ضابطہ کار ( ایس او پیز) پر سختی سے عمل درآمد بنانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :