10 نومبر ، 2020
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس میں سندھ حکومت اور ریلوے کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری ریلویز کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے وجوہات طلب کی ہیں۔
عدالت نے سیکرٹری ریلویز اور چیف سیکرٹری سندھ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا جب کہ ساتھ ہی ڈی جی ایف ڈبلیو او کو بھی ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر وضاحت دینے کا حکم ہے۔
عدالت نے کہا کہ سیکرٹری ریلویز اور چیف سیکرٹری سندھ بتائیں کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ کیوں فعال نہیں ہوا، کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے؟
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ اب بات صرف یہاں تک نہیں رکے گی، ہم سب کو بلائیں گے اور ضرورت پڑی تو وزیراعظم کو بھی بلالیں گے، ضرورت پڑی تو وزیراعلیٰ سندھ کو بھی طلب کریں گے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کراچی سرکلر ریلوے کیوں فعال نہیں ہوئی؟ سرکلر ریلوے فعال کرنے کے حکم پرعملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا؟ عدالتی حکم پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا؟
عدالت نے کہا کہ محکمانہ خط بازی کی گئی لیکن سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، سیکرٹری ریلوے اور چیف سیکرٹری توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔