دنیا
Time 17 نومبر ، 2020

ٹرمپ کی ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیلئے مشیروں سے مشاورت کا انکشاف

ٹرمپ نے گزشتہ دنوں ایک میٹنگ میں اپنے سینیئر مشیروں سے ايران پر حملے کے بارے ميں تبادلہ خيال کيا: امریکی اخبار کا دعویٰ— فوٹو:فائل 

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے اپنی صدارتی مدت کے آخری دنوں میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیلئے مشیروں سے مشاورت کی ہے۔

نيو يارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعرات کو اوول آفس میں ہونے والی میٹنگ میں نائب صدر مائیک پنس، وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور جنرل مارک ملے سے پوچھا کہ آنے والے ہفتوں میں کیا ایسا کوئی آپشن ہے جس کی بناء پر ایران کی نیوکلیئر سائٹ کو نشانہ بنایا جاسکے۔

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق موجودہ اور سابقہ اہلکاروں نے ٹرمپ کو متنازع ايرانی جوہری تنصيبات پر فوجی حملوں سے اجتناب کرنے کا مشورہ ديا اورخبردار کرتے ہوئے کہا کہ ايران کے خلاف ممکنہ عسکری کارروائی پھيل کر پورے خطے کو اپنی لپيٹ ميں لے سکتی ہے۔

انٹرنيشنل اٹامک انرجی ايجنسی نے حال ہی ميں اپنی ايک رپورٹ ميں بتايا تھا کہ ايران نے يورينيم کی افزودگی کا عمل بڑھا ديا ہے جس کے رد عمل ميں يہ اجلاس منعقد ہوا تھا۔

خیال رہے کہ  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن سے صدارتی انتخاب ہار چکے ہیں اور امریکی قانون کے مطابق اگلے سال 20 جنوری کو جوبائیڈن کو اقتدار منتقل ہوگا اور وہ نئے صدر کا حلف اٹھائیں گے۔

دوسری جانب گزشتہ سال امریکا ایران کے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوگیا تھا اور ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ ایران کا وعدہ جھوٹا تھا، ایران نیوکلیئر ڈیل یکطرفہ تھی، ڈیل کے بعد ایران نے خراب معاشی صورتحال کے باوجود اپنے دفاعی بجٹ میں 40 فیصد اضافہ کیا۔

اس کے بعد ایران نے بھی یورینیم افزودگی کیلئے سینٹری فیوجز تیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید خبریں :