دنیا
Time 18 نومبر ، 2020

30 سال بعد سعودی عرب اور عراق کے درمیان اہم بارڈر کراسنگ کھول دیا گیا

سعودی عرب اور عراق کے درمیان زمینی رابطے کا ذریعہ عرعر بارڈر 1990 میں عراق کے کویت پر حملے کے بعد سے بند کردیا گیا تھا— فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب اور عراق کے درمیان عر عر بارڈر کراسنگ 30 سال بعد کھول دیا گیا۔

عراقی وزرات داخلہ کے اعلیٰ حکام اور عراق میں سعودی سفیر نے عر عر بارڈر کراسنگ کھولنے کی تقریب میں شرکت کی جبکہ سعودی عرب کی جانب سے بھی ایک وفد نے بارڈر پر سعودی سائیڈ کا افتتاح کیا۔

عراق سعودی بارڈر عام عوام اور تجارت کیلئے کھلا رہے گا۔ عرعر بارڈر کراسنگ سعودی سرحدی شمالی صوبے کا صدر مقام ہے جہاں سے عراق کے سرحدی علاقے النخیب سے دونوں ممالک کی سرحد ملتی ہے۔ 

اس سے قبل یہ کراسنگ عراقی حجاج کرام کیلئے کھولی جاتی رہی ہے تاہم 1990 میں سابق عراقی صدر صدام حسین کی جانب سے کویت پر حملے کے بعد سعودی عرب کی جانب سے سرحد بند کردی گئی تھی۔

 دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں جمی برف 2017 کے بعد پگھلنا شروع ہوئی ہے۔ 2017 میں ہی سعودی عرب کی قومی ائیرلائن نے 27 سال بعد عراق کیلئے براہ راست پروازوں کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔

خیال رہے کہ 5 جنوری 2015 کو  عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے عرعر بارڈر کراسنگ پر چیک پوسٹ پر خودکش حملہ کیا تھا جس میں 2 سعودی گارڈ مارے گئے تھے۔

مزید خبریں :