کھیل
Time 19 نومبر ، 2020

'اسکواش کورونا وائرس کے دوران بھی کھیلا جا سکتا ہے'

فوٹو: جیو نیوز

‏انٹرنیشنل اسکواش پلئیر مدینہ ظفر کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے کھلاڑی مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں، بعض ڈپارٹمنٹس نے کھلاڑیوں سے توجہ ہٹا لی ہے جس کی وجہ سے کھلاڑی جسمانی اور مالی مسائل سے دو چار ہو رہے ہیں۔

انٹرنیشنل اسکواش پلئیر مدینہ طفر نے گزشتہ ہفتے لاہور میں ٹاپ سیڈ آمنہ فیاض کو شکست دے کر پی ایس اے رینکنگ اسکواش ٹورنامنٹ جیتا، وہ اس ٹورنامنٹ میں سیکنڈ سیڈ تھیں۔

مدینہ ظفر کا کہنا ہے کہ دوسرے شعبوں کی طرح کھیل میں کووڈ 19 کے گزشتہ 8 ماہ کھلاڑیوں کے لیے اچھے نہیں رہے، کھلاڑیوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے بعض ڈپارٹمنٹس نے کھلاڑیوں سے توجہ ہٹا لی ہے، ان کی سرپرستی نہیں کی جا رہی ہے اور وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ کھیل کی سرگرمیاں ہو نہیں رہیں تو ایسے میں کچھ ڈپارٹمنٹس نے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے کھلاڑی مالی مشکلات کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر بھی مشکل کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹریننگ نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑی فٹنس مسائل سے دوچار ہو رہے ہیں اور ٹورنامنٹس نہیں کھیل پا رہے۔

فوٹو: جیو نیوز

مدینہ ظفر کا کہنا ہے کہ ان کے ڈپارٹمنٹ آرمی نے کووڈ 19 کے دوران بہت سپورٹ کیا اور انہیں ہر طرح کی سہولت حاصل رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ مکمل فٹ ہیں اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ بھی کر رہی ہیں۔

‏قومی پلیئر کا ماننا ہے کہ اسکواش ایسا کھیل ہے جو کورونا وائرس کے دوران کھیلا جا سکتا ہے، تھوڑی بہت احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے، کورٹ میں یہ کھیل کونٹیکٹ والا نہیں ہے، صرف ہاتھ ملانا ہوتا ہے اور اس کی احتیاط کی جا سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورٹ کے علاوہ ماسک پہنیں اور ہاتھ دھوئیں، کونٹیکٹ اسپورٹس نہ ہونے کی وجہ سے ہی ایس اے ایونٹس کرا رہا ہے، اس لیے اسکواش میں احتیاطی تدابیر کا خیال رکھ کر اسے جاری رکھا جا سکتا ہے۔

‏مدینہ ظفر کہتی ہیں کہ ان کی انٹر نیشنل رینکنگ 75 رہی ہے لیکن پھر ایونٹس کا سلسلہ رک گیا، اب دوبارہ سے رینکنگ ٹورنامننٹس کا اغاز ہو گیا ہے تو ان کا ٹارگٹ ہے کہ وہ جلد ٹاپ 50 میں جگہ بنائیں۔

انہوں نے کہا مجھے یقین ہے کہ جونہی میں پی ایس اے کے ایونٹس بڑھیں گے، میں اپنا ٹارگٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاؤں گی، آئندہ ہونے والی کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز میں بھی ملک کے لیے میڈل جیتنا چاہتی ہوں۔

مزید خبریں :