دنیا
Time 19 نومبر ، 2020

بھارت میں دیوالی کے اختتام پر ہندو جسم پر گوبر کیوں لیپتے ہیں؟

دیوالی کے اختتام پر جنوبی بھارت کے ایک گاؤں میں مقامی ہندوؤں نے ایک دوسرے پر گوبر پھینک کر اپنا ایک اور  تہوار جوش و خروش سے منایا۔

خبرایجنسی کے مطابق اس تہوار کو 'گورے ہبا' کا نام دیا گیا ہے اور  یہ ایک سالانہ تہوار ہے جو کہ بھارتی ریاست تامل ناڈو کے گاؤں گماتاپورا کے افراد ہر سال دیوالی کے اختتام پر مناتے ہیں۔

 جیسے اسپین کے ’لا ٹومیٹینا‘ تہوار میں شریک افراد ایک دوسرے پر ٹماٹر برساتے ہیں ویسے ہی 'گورے ہبا' تہوار میں ایک دوسرے پر گوبر پھینکا جاتا ہے۔

اس مرتبہ بھی  گماتاپورا کے رہائشیوں نے 'گورے ہبا' کا تہوار مکمل جوش و خروش سے منایا اور بڑی تعداد میں جمع کیے گئے گوبر میں دیہاتی کھیلتے رہے اور ایک دوسرے کو لیپتے اور گولے بنا کر پھینکتے رہے۔

رپورٹ کے مطابق مقامی افراد کا عقیدہ ہے کہ ان کے ایک دیوتا 'بیرشوارا سوامی' گائے کے گوبر میں پیدا ہوئے تھے۔

خیال رہےکہ اکثر ہندوگائے اور اس سے متعلق ہر چیزکو  پاک اور شفا کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔

مقامی افراد کا بھی خیال ہے کہ گائے کے گوبر کو ہاتھ لگانے اور جسم پر ملنے سے وہ جلدی بیماریوں سمیت بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں اور ان کا عقیدہ ہے کہ اس تہوار میں شریک ہونے والا شخص ہمیشہ صحت مند رہتا ہے حالانکہ اس کی کوئی سائنسی سند موجود نہیں ہے۔

واضح رہے کہ قوم پرست ہندو وزیراعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنےکے بعد سے بھارت کی متعدد ریاستوں میں گائےکے ذبح پر پابندی لگائی جاچکی ہے اور گائے ذبح کرنے کے الزامات لگا کر متعدد مسلمانوں کو ہجوم کی جانب سے قتل بھی کیا جاچکا ہے۔

مزید خبریں :