22 نومبر ، 2020
پشاور میں جلسہ منسوخ نہ کرنے پر وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزراء سمیت حکومتی اراکین نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پر کڑی تنقید کی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ وہی پی ڈی ایم ہے جو سخت لاک ڈاؤن چاہتی تھی، پہلے یہ حکومت پر تنقید کرتے تھے اور اب لوگوں کی صحت کے ساتھ لاپروائی کا سیاسی کھیل کھیل رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا پر عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کی جا رہی ہے، جلسہ ایسے وقت کیا جا رہا جب کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
دوسری جانب پی ڈی ایم کے جلسے کو وفاقی وزراء نے دوغلے پن کی مثال قرار دیا ہے اور کہا کہ ایک طرف (ن) لیگ نے آزاد کشمیر میں کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کیا ہے، سندھ حکومت کراچی میں بھی لاک ڈاؤن کر رہی ہے مگر پشاور میں جلسہ کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک لبیک نے پورے لاہور کو کورونا کا ٹائم بم بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، اب پشاور سے ملتان تک پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ حشر بپا کریں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام کو اپوزیشن کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، جب جلسے پنجاب میں ہوں گے تو قانون سے استقبال کریں گے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گِل کہتے ہیں کہ پہلےعوام کا مال لوٹا، اب لوگوں کو وبا میں جھونکا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ پی ڈی ایم آج حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باوجود پشاور میں جلسہ کرنے جا رہی ہے جس کی تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔