دنیا
Time 28 نومبر ، 2020

ایران کا اسرائیل سے سینیئر ایٹمی سائنسدان کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان

ایرانی صدر حسن روحانی نے سینیئر ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئےکہا ہےکہ ایران جلد بازی کے بجائے اس قتل کا بدلہ صحیح وقت پر لےگا۔

قوم سے اپنے خطاب میں صدر حسن روحانی نے محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئےکہاکہ  فخری زادہ کا قتل ہمارے دشمنوں کی مایوسی اور ان کی نفرت کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے، ان کی شہادت ہماری کامیابیوں کو سست نہیں کرے گی۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کے دشمنوں کو معلوم ہونا چاہیےکہ ایران کےلوگ اور اہلکار مجرمانہ اقدام کا جواب دینا جانتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ اس قتل سے ایران کا جوہری پروگرام متاثر نہیں ہوگا۔

 اس کے علاوہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی  واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دینے کی تاکید  کرتے ہوئے محسن فخری زادہ کے کام کو آگے بڑھانے پر زوردیا ہے۔

 اسرائیل کی جانب سے محسن فخری زادہ کے قتل پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے 3 امریکی اہلکاروں کے حوالے سےکہا ہے کہ اس حملے میں اسرائیل کا ہاتھ تھا۔

دوسری جانب اسرائيل نے واقعےکے بعد دنيا بھر ميں اپنے سفارت خانوں کو ہائی الرٹ کر ديا ہے۔ 

خیال رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرا م کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو گذشتہ روز تہران میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا، حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنس دان محسن فخری شدید زخمی ہوگئے، اُنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی گارڈز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جبکہ دھماکے اور فائرنگ کے دیگر زخمیوں کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔

ایرانی وزارت دفاع کے مطابق حملے میں 3 سے 4 دہشت گرد بھی جوابی فائرنگ میں مارے گئے ہیں۔ 

محسن فخری کون تھے؟

محسن فخری زادہ ایران کی وزارتِ دفاع کی ریسرچ اورانوویشن تنظیم کے سربراہ تھے اور وہ ایران کے سینیئر ترین ایٹمی سائنسدان تھے، ان کا شمار ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانیوں میں ہوتا ہے۔

محسن فخری زادہ تہران کی امام حسین یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر تھے جبکہ وہ پاسداران انقلاب کے بھی افسر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 2010 سے 2012 کے درمیان ایران کے 4 ایٹمی سائنسدان ہلاک کیے جاچکے ہیں جبکہ مئی 2018 میں اسرائیلی وزیراعظم نے ایرانی ایٹمی پروگرام پر محسن فخری کا خاص طور پر ذکر کیا تھا۔

مزید خبریں :